ساجدہ بیگم اس وقت تک گھر واپس نہیں آسکتی جب تک کہ وہ بھرتی کی فیس کے طور پر مانگے گئے 2 لاکھ روپے ادا نہ کر دیں۔
حیدرآباد: حیدرآباد کی ایک 37 سالہ خاتون نوکری کے جھانسے میں آکر عمان کے شہر مسقط میں پھنس گئی۔ اس کی بیٹی نے ایک تحریری خط کے ذریعے وزارت خارجہ (MEA) سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
کالاپتھر کی ساجدہ بیگم کو ایک مقامی ایجنٹ نے عمان میں گھریلو ملازمہ کی نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا۔ وہ اس سال 25 جون کو سیاحتی ویزے کے ساتھ ہندوستان سے روانہ ہوئی تھی، لیکن وہاں پہنچنے پر، انہیں ایک دن میں 16 گھنٹے سے زیادہ گھروں میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کو لکھے گئے خط میں، ان کی بیٹی حبیبہ بیگم نے وضاحت کی کہ ساجدہ کے ساتھ جسمانی طور پر بدسلوکی کی جا رہی ہے، مناسب خوراک اور رہائش سے انکار کیا جا رہا ہے، اور جب تک وہ 2 لاکھ روپے ادا نہیں کرتی ہے، اسے واپس آنے کی اجازت نہیں ہے، جو کہ اس کے آجر کی جانب سے مبینہ طور پر بھرتی کی لاگت کے طور پر دعوی کیا گیا ہے۔
حبیبہ کا مزید کہنا تھا کہ ان کی والدہ کو مسقط میں ایک ٹریول آفس میں قید رکھا گیا ہے اور ان کا فون چھین لیا گیا ہے، جس سے وہ اپنے خاندان سے بالکل کٹ کر رہ گئی ہیں۔
ایم بی ٹی لیڈر امجد اللہ خان نے ایکس پر مسئلہ اٹھایا، وزیر اور مسقط میں ہندوستانی سفارت خانے کو ٹیگ کرتے ہوئے، خاتون کو بچانے اور ذمہ داروں کو سزا دینے کے لیے فوری کوششوں کا مطالبہ کیا۔
خاندان کی طرف سے شیئر کی گئی دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ ساجدہ کو 30 دن کا سنگل انٹری ٹورسٹ ویزا جاری کیا گیا تھا، ورک پرمٹ نہیں۔