نکیتا قتل کیس : توصیف اور ریحان قصوروار، 26 مارچ کو سزا کا اعلان

   

Ferty9 Clinic

فریدآباد: ہریانہ کے فریدآباد کے مشہور نکتا تومر قتل معاملے میں عدالت کا فیصلہ آگیا ہے۔ عدالت نے اہم ملزم توصویف اور ریحان کو قصور وار قرار دیا ہے۔ تیسرے ملزم اجرو کو عدالت نے بری کردیا ہے۔ 26 مارچ کو عدالت سزا سنائیگی۔ فرید آباد سیشن جج سرتاج بسوانا کی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں پولیس نے 302 قتل، 364 اغوا، 366 شادی کے لئے مجبور کرنا، 120 مجرمانہ سازش، 34 کامن انٹینشن، آرمس ایکٹ کے تحت ایف آئی درج کی تھی۔ گزشتہ 26 اکتوبرکو ہوئے نکتا قتل معاملیکی سماعت فاسٹ ٹریک عدالت میں چل رہی ہے۔ حادثہ سی سی ٹی وی

(CCTV)

میں قید ہونے کے بعد پولیس نے ملزمین کی گرفتاری کی تھی۔ واضح رہیکہ نکتا تومر بی کام فائنل ایئر (آخری سال) کی طالبہ تھی۔ 26 اکتوبر کو اسے اس وقت آئی-10 کار سے اغوا کی کوشش کی گئی تھی، جب وہ بلبھ گڑھ میں اگروال کالج سے فائنل امتحان دے کرباہر نکل رہی تھی، جب نکتا نے اس کی مخالفت کی تو ملزمین نے اسے گولی مار دی۔ اس حادثہ میں اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ یہ پورا حادثہ کالج میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا۔ پولیس نے اس معاملے کی جانچ کے دوران تین ملزمین کو گرفتار کیا تھا، جس میں توصیف، ریحان اور اظہر الدین شامل تھے۔ اس معاملے میں تقریباً 55 گواہوں کے بیان درج کئے گئے ہیں۔ جانے کے بعد عدالت 24 مارچ کو اس معاملے میں فیصلہ سنا سکتی ہے۔ بلبھ گڑھ میں گزشتہ سال 26 اکتوبر کو نکتا کو اس کے کالج کے باہر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔ توصیف نامی نوجوان پر نکتا کو گولی مارنے کا الزام لگا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے توصیف کے دوست ریحان کو بھی گرفتار کیا تھا۔