نہیں ہیں محمدؐ (فداہٗ رُوحی ) کسی کے باپ تمہارے مردوں میں سے بلکہ وہ اللہ کے رسول اورخاتم النبیین ہیں اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے ۔ (سورۃ الاحزاب ۔ ۴۰)
(گزشتہ سے پیوستہ ) آئیے اب احادیث نبویہ کا بغور مطالعہ کریں کہ حضور خاتم الانبیاء ﷺنے خاتم النبیین، کے کلمات کا کیا مفہوم بیان فرمایا ہے۔خاتم النبیین کے معنی کی وضاحت کے لئے بےشمار صحیح احادیث ،کتب حدیث میں موجود ہیں۔ حضور نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا۔ میری اور مجھ سے پہلے گزرے ہوئے انبیا کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص نے ایک عمارت بنائی اور خوب حسین وجمیل بنائی مگر ایک کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوٹی ہوئی ہے۔ لوگ اس عمارت کے اردگرد پھرتے اور اس کی خوبصورتی پر حیران ہوتے مگر ساتھ ہی یہ بھی کہتے کہ اس جگہ اینٹ کیوں نہ رکھی گئی، تو وہ اینٹ میں ہوں اور میں خاتم النبیین ہوں۔ (بخاری کتاب المناقب باب ختم النبیین ) اگر اس ایک حدیث میں غور کریں گے تو بلاغت نبوی کے اعجاز کا آپ کو اعترا ف کرنا پڑے گا۔ جب ایک عمارت مکمل ہو جاتی ہے اور اس میں کوئی خالی جگہ نہیں رہتی تو کوئی ماہر سے ماہر انجینئر بھی اس میں ایک اینٹ کا اضافہ نہیں کر سکتا۔ اس کی ایک ہی صورت ہے کہ پہلی اینٹوں میں سے کوئی اینٹ توڑ کر وہاں سے نکال لی جائے اور پھر اس خالی کرائی ہوئی جگہ پر کوئی نئی اینٹ لگا دی جائے۔ … جاری ہے