نیا جنگی جہاز نہ صرف ملک بلکہ دوست ممالک کا بھی تحفظ کرے گا

   

آئی این ایس سندھائک کی ہندوستانی بحریہ میں شمولیت، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا شاندار تقریب سے خطاب

وشاکھاپٹنم : وشاکھاپٹنم کے نیول ڈاک یارڈ میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی موجودگی میں پہلے سروے ویسل لارج (ایس وی ایل) جہاز آئی این ایس سندھائک (یارڈ 3025) کو ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا گیا۔ جہاز کا بنیادی کردار پورٹس، بندرگاہوں، آبی شاہراہوں ؍ راستوں، ساحلی علاقوں اور گہرے سمندروں کا مکمل پیمانے پر ہائیڈرو گرافک سروے کرنا ہے ، تاکہ محفوظ سمندری جہاز رانی کو ممکن بنایا جاسکے ۔ اپنے ثانوی کردار میں یہ جہاز متعدد بحری کارروائیوں کو انجام دینے کے قابل ہوگا۔ وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں اس کمیشن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی این ایس سندھائک بحر ہند و بحرالکاہل کے خطے میں ایک سپر پاور کے طور پرہندوستان کے کردار کو مزید مستحکم کرے گا اور امن و سلامتی برقرار رکھنے میں ہندوستانی بحریہ کی مدد کرے گا۔ انھوں نے انسان کی ترقی کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے کسی بھی ملک کے سلامتی کے پہلو کی وضاحت کی۔ ابتدائی برسوں میں خاندان پر منحصر رہنے سے ایک بچہ آہستہ آہستہ خود مختار ہوجاتا ہے اور پھر وہ معاشرے میں علم پھیلانا شروع کرتا ہے ۔ اسی طرح ایک ملک، اپنی ترقی کے ابتدائی مرحلے میں سلامتی کے لیے دوسرے ممالک پر منحصر ہوتا ہے ، اس کے بعد وہ اپنے دفاع کی صلاحیت پیدا کرنا شروع کرتا ہے ۔ اس کے بعد تیسرا مرحلہ آتا ہے جب وہ اتنا طاقتور ہو جاتا ہے کہ نہ صرف اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے بلکہ اپنے دوست ممالک کی حفاظت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے ۔وزیر دفاع نے امید ظاہر کی کہ آئی این ایس سندھائک سمندروں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور ملک کے ساتھ ساتھ دیگر لوگوں کی حفاظت کے دوہرے مقصد کو حاصل کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔ ‘‘سمندر بہت وسیع و بسیط ہے ۔ جتنا زیادہ ہم اس کے عناصر کو تلاش کرنے کے قابل ہوں گے ، ہمارا علم اتنا ہی زیادہ وسیع ہوگا اور ہم مضبوط ہوں گے۔ جتنا زیادہ ہم سمندر، اس کی ماحولیات، اس کے نباتات اور حیوانات کے بارے میں اطلاعات حاصل کریں گے ، اتنا ہی ہم اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے قریب پہنچیں گے ۔ جتنا زیادہ ہم سمندر کے بارے میں جانیں گے ، اتنا ہی ہم اپنے اسٹریٹجک مفادات کو پورا کرنے کے قابل ہوں گے ۔