نیتی آیوگ کا جائزہ اجلاس توجہ ہٹانے کی ایک کوشش : کانگریس

   

نئی دہلی۔ 24 مئی (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے اہداف کی پیش رفت پر وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہفتہ کے روز ہونے والی نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی میٹنگ اس وقت بے معنی ہو جاتی ہے جب حکومت خود سماجی تانے بانے کو توڑنے اور آئینی اداروں کو تباہ کرنے میں مصروف ہو۔ پارٹی نے اس میٹنگ کو توجہ ہٹانے کی بی جے پی حکومت کی ایک اور کوشش قرار دیا ہے ۔ کانگریس نے نیتی آیوگ کو اب تک کا سب سے ناکارہ ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج جو ترقی یافتہ ہندوستان کے اہداف کی جائزہ میٹنگ منعقد کی جا رہی ہے وہ ایک بار پھر حکومت کی دکھاوا اور توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔ کانگریس میڈیا سیل کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں جاری پریس بیان میں کہا کہ گورننگ کونسل کی میٹنگ ہو رہی ہے ، کہا گیا ہے کہ اس میں ‘ترقی یافتہ ہندوستان’ کے ہدف کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ جب برسراقتدار لوگ اپنے قول و فعل سے سماجی ہم آہنگی کے تانے بانے کو توڑنے میں مصروف ہوں تو یہ کیسا ترقی یافتہ ہندوستان ہو گا۔ بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب حکومت کی سہولت کے مطابق پارلیمنٹ، عدلیہ، یونیورسٹیوں، میڈیا اور آئینی اداروں کی خود مختاری کو کچل دیا گیا ہو، تو یہ کیسا ترقی یافتہ ہندوستان ہوگا۔ ہندوستان جن اقدار اور آدرشوں کے لیے مشہور ہے ، جب ان پر منظم طریقے سے عالمی سطح پر حملہ کیا جارہا ہو، تو یہ کیسا ترقی یافتہ ہندوستان ہوگا۔ ملک کی عدم مساوات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہو اور دولت چند لوگوں کے ہاتھوں میں مرکوز ہوتی جا رہی ہو تو یہ کیسا ترقی یافتہ ہندوستان ہوگا۔ جے رام رمیش نے کہا کہ اگر ملک کے عظیم الشان تنوع کی جان بوجھ کر پامالی کی جائے اور اسے مٹا دیا جائے ، تو یہ کیسا ترقی یافتہ ہندوستان ہوگا ۔ یہ کیسا ترقی یافتہ ہندوستان ہے جہاں نہ صرف آزادی اظہار بلکہ اظہار رائے کے بعد کی آزادی بھی خطرے میں ہے ۔