نیشنل گرین ٹریبونل نے تلنگانہ کے اہم پراجکٹ کی تعمیر روک دی

   

پالمور رنگا ریڈی پراجکٹ پر حکم التواء، ماحولیاتی اور جنگلاتی عدم منظوری کا نتیجہ
حیدرآباد۔29 ۔اکتوبر (سیاست نیوز) نیشنل گرین ٹریبونل میں تلنگانہ کو اس وقت دھکا لگا جب ٹریبونل نے پالمور رنگا ریڈی لفٹ اریگیشن اسکیم کے کاموں پر روک لگادی ہے۔ گرین ٹریبونل نے پراجکٹ کے لئے ماحولیاتی منظوری حاصل نہ کئے جانے پر تعمیری کاموں کو روکنے کیلئے حکم التواء جاری کردیا ۔ ٹریبونل نے کہا کہ ماحولیاتی منظوری کے بغیر تعمیری کاموں کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ واضح رہے کہ آندھراپردیش حکومت نے گرین ٹریبونل سے شکایت کی ہے کہ پالمور رنگا ریڈی پراجکٹ جسے پینے کے پانی کے اغراض کے لئے تعمیر کیا جارہا تھا ، اسے حکومت نے آبپاشی سہولتوں میں تبدیل کردیا ہے۔ جگن موہن ریڈی حکومت نے پراجکٹ کی تعمیر روکنے کیلئے نیشنل گرین ٹریبونل کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض کسانوں کی جانب سے بھی پراجکٹ کے خلاف درخواستیں دائر کی گئیں جس کا جائزہ لیتے ہوئے ٹریبونل نے تعمیر ی کام روکنے کی ہدایت دی ۔ ٹریبونل نے کہا کہ ماحولیاتی منظوری کے علاوہ مرکز سے جنگلات کی منظوری بھی حاصل کی جائے۔ گرین ٹریبونل کے احکامات سے تلنگانہ میں ایک اہم آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔ ٹریبونل نے کہا کہ اس معاملہ میں تلنگانہ حکومت کی جانب سے داخل کردہ بیان اطمینان بخش نہیں ہے۔ ٹریبونل نے کہا کہ ماحولیاتی و جنگلاتی منظوری کے حصول کے بعد ہی ٹریبونل تعمیری کام کی اجازت کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔ آندھراپردیش حکومت نے شکایت کی کہ پراجکٹ کی تعمیر میں قواعد کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے 11 ویں شیڈول میں یہ پراجکٹ شامل نہیں ہے۔ سری سیلم سے 90 ٹی ایم سی پانی حاصل کرتے ہوئے نئے آیاکٹ کی تعمیر کیلئے تلنگانہ حکومت نے 10 جون 2015 ء کو احکامات جاری کئے تھے ۔ نیشنل گرین ٹریبونل میں آندھراپردیش حکومت کو تلنگانہ کے اہم پراجکٹ تعمیری کاموں کو روکنے میں اہم کامیابی ملی ہے۔ ر