نیشنل ہائی ویز کی تعمیرات پر چیف منسٹر کا اعلیٰ سطحی اجلاس

   

انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کسانوں سے اراضی حاصل کرنے اور زیادہ سے زیادہ معاوضہ ادا کرنے کا حکم
حیدرآباد۔/11 جولائی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے نیشنل ہائی وے کی تعمیر کیلئے حصول اراضی کے معاملے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے کا عہدیداروں کو مشورہ دیا اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کسانوں کے ساتھ کوئی ناانصافی نہ ہو جو نسلوں سے اراضیات پر انحصار کئے ہوئے ہیں۔ معاوضہ کی ادائیگی میں کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ سکریٹریٹ میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے نیشنل ہائی وے کی تعمیرات اور توسیع پر اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا۔ اس اجلاس میں نیشنل ہائی وے کے حکام کے علاوہ ریاستی اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ چیف منسٹر نے ان ترقیاتی کاموں میں حصول اراضی کیلئے کلکٹرس کو راست طور پر کسانوں سے تبادلہ خیال کرنے اور زیادہ سے زیادہ معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دی۔ جو کسان اراضیات سے محروم ہورہے ہیں ان سے کلکٹرس ملاقات کریں انہیں سمجھائیں اور منائیں ان کا مکمل اعتماد حاصل کریں۔ نیشنل ہائی ویز کی تعمیرات سے جو رکاوٹیں پیش آرہی ہیں انہیں دور کریں۔ اس اجلاس میں ریاستی وزیر عمارات و شوارع کے وینکٹ ریڈی بھی موجود تھے۔ کلکٹرس نے چیف منسٹر کو بتایا کہ سرکاری رجسٹریشن کی قیمت کم ہونے اور مارکٹ کی قدر زیادہ ہونے کی وجہ سے کسان اراضیات دینے رضامندی کا اظہار نہیں کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نیتن گڈکری سے درخواست کی گئی ہے کہ ریجنل رنگ روڈ کے جنوبی اور شمالی حصوں کو ایک ہی نمبر تفویض کرنے کی نمائندگی کی گئی ہے جس پر انہوں نے اصولی طور پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ عہدیدار اس معاملے میں ضروری اقدامات کریں۔ عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ اس سلسلہ میں ریاستی و مرکزی حکومتوں اور این ایچ اے آئی کے درمیان ایک سہ رُخی معاہدہ طئے کرنا ہوگا۔ چیف منسٹر نے اس کام کو فوری مکمل کرنے حکم دیا۔ اس کے علاوہ ریجنل رنگ روڈ کے شمالی حصے میں اراضیات کے حصول میں حائل رکاوٹوں پر بھی دریافت کیا۔ یادادری ضلع کے کلکٹر ہنمنت نے بتایا کہ الاٹمنٹ کے معاملے میں چند کسان ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے جس پر ہائی کورٹ نے حکم التواء جاری کیا ہے۔ چیف منسٹر نے حکم التواء کو برخواست کرنے کیلئے فوری کاؤنٹر داخل کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔2