نیوزی لینڈ دہشت گرد حملے کے شہیدوں کی نماز جنازہ

,

   

ملک کے دیگر شہروں سے ہزاروں مسلمان کرائسٹ چرچ پہونچ گئے اور شہیدوں کو خراج

کرائسٹ چرچ ۔ /17 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مسجدوں پر ایک دہشت گرد کے حملے میں شہید 50 مسلمانوں کو خراج پیش کرنے کیلئے آج ہزاروں سوگوار جمع ہوگئے ۔ بدیدہ نم سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے نماز جنازہ ادا کی ۔ حکام نے جن شہیدوں کی نعشوں کو متعلقین کے حوالے کیا ۔ ان تمام کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور تدفین عمل میں آئی ۔ ہزاروں افراد اپنے ہاتھوں میں خراج کے پھول اور موم بتیاں لئے النور مسجد کے باہر جمع ہوکر شہیدوں کے حق میں دعا کی اور خراج پیش کیا ۔ سوگواروں سے ملکر یہ لوگ اپنے جذبات کا نم آنکھوں کے ساتھ اظہار کیا ۔ جمعہ کے دن النور مسجد پر بہیمانہ حملے کے دو دن بعد کئی رشتہ داروں کو اپنے متوفیوں کی نعشوں کا انتظار ہے ۔ حکام نے کئی شہیدوں کی نعشیں متعلقین کے حوالے نہیں کی ہیں ۔ نیوزی لینڈ کے مختلف علاقوں سے ہزاروں افراد کرئسٹ چرچ شہر پہونچ گئے اور شہیدوں کی تکفین و تدفین میں مدد کی ۔ حکام نے بھی قبرستان میں قبروں کو کھودنے کیلئے اپنی جانب سے ہرممکنہ مدد کی اور پورے علاقے کو سکیورٹی حصار میں لیتے ہوئے سفید جالی لگاکر رکاوٹ کھڑی کردی ۔ وزیراعظم جاسنڈ آرڈرن نے کہا کہ حکام کی جانب سے توقع ہے کہ تمام نعشوں کو چہارشنبہ تک حوالے کیا جائے گا ۔پولیس کمشنر مائیک بش نے کہا کہ حکام تمام شہیدوں کی شناخت کو یقینی بناتے ہوئے ان کے متعلقین کے حوالے کررہے ہیں ۔ حملہ کرنے والے 28 سالہ دہشت گرد کو ہفتہ کے دن عدالت میں پیش کیا گیا ۔ درجنوں مسلمان متاثرین ، سوگواروں اور ان کے لواحقین کیلئے قائم کردہ سنٹرس پر پہونچ کر اظہار تعزیت کیا اور شہیدوں کو خراج پیش کیا ۔ وزیراعظم نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ النور مسجد واقعہ کے بعد ملک کے بندوق قوانین میں تبدیلی لائیں گی ۔ حملہ آوردہشت گرد کو روکنے کیلئے کئی مصلیوں نے کوشش کی اس کی وجہ سے اموات کی تعداد کم ہوئی ورنہ وہ مسجد کے درمیان پہونچ کر کئی مصلیوں کو نشانہ بنانا چاہتا تھا ۔