نیوزی لینڈ سانحہ کیخلاف احتجاج و غائبانہ نماز جنازہ

,

   

مسلمانوں کو پست ہمت نہیں متحد ہونے کا مشورہ: مولانا نصیر الدین کا خطاب
حیدرآباد۔/17 مارچ، ( سیاست نیوز) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں جمعہ کے روز نماز جمعہ کے موقع پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے خلاف پرانے شہر کے کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ تاریخی مکہ مسجد میں آج درسگاہ جہاد و شہادت کے کارکنوں نے دہشت گرد حملہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ بعد نماز ظہر صدر ڈی جے ایس ایم اے ماجد کی قیادت میں 15 کارکنوں نے احاطہ مکہ مسجد سے احتجاج شروع کیا اور چارمینار تک اس احتجاج کو جاری رکھا۔ اس احتجاج کے دوران ڈی جے ایس کارکنوں نے کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملہ کے خلاف نعرہ بازی کی اور اس کی سخت مذمت کی۔ احتجاجی اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بیانرس بھی تھامے ہوئے تھے جس میں کرائسٹ چرچ کی مساجد میں مسلمانوں کے قتل کی مذمت کی گئی۔ اسی طرح علاقہ سعیدآباد میں بھی احتجاجی پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ صدر وحدت اسلامی ہند مولانا محمد نصیر الدین کے زیر نگرانی احاطہ حضرت اجالے شاہؒ عید گاہ گراؤنڈ میں کرائسٹ چرچ مساجد کے شہیدوں کیلئے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ مولانا نصیر الدین نے نماز کے اختتام کے بعد وہاں پر موجود افراد سے خطاب کیا اور کہا کہ اس قسم کے واقعات سے مسلمانوں کو پست ہمت نہیں ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملہ کے کئی پہلو ہیں جس میں ایک طرف مسلمانوں کو دہشت گرد کہا جارہا ہے جبکہ مسلمان خود دنیا بھر میں دہشت زدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حملوں میں عراق ، افغانستان اور شام میں لاکھوں مسلمان ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ وقت آگیا ہے جب ملک کے تمام مسلمان متحد ہوجائیں اور اسلام دشمن عناصر کو کڑا جواب دیں۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ مسلمان آپس میں اتحاد و اتفاق پیدا کریں۔ احتجاجی پروگرامس کے پیش نظر پولیس نے سیکورٹی کے موثر انتظامات کئے تھے۔