نیوزی لینڈ میں شہید حیدرآبادی نوجوانوں کے افراد خاندان سے ملاقات

,

   

نعشوں کی حیدرآباد منتقلی کیلئے وزیر داخلہ محمود علی کا مرکزی وزارت خارجہ کو مکتوب
حیدرآباد۔19مارچ(سیاست نیوز) وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی نے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے نیوزی لینڈمیں مسجد النور کرائیسٹ چرچ دہشت گردانہ واقعہ میں شہید نوجوانوں کی نعشوں کو حیدرآباد منتقلی کے سلسلہ میں مرکزی وزیرخارجہ مسز سشما سوراج کو مکتوب روانہ کرکے خواہش کی کہ وہ ان نوجوانو ںکی نعشوں کی عاجلانہ منتقلی کے اقدامات کو یقینی بنائیں ۔ جناب محمد محمود علی نے وزارت خارجہ کو روانہ مکتوب میں واقعہ میں شہید نوجوانوں کی عاجلانہ شہر منتقلی کے علاوہ ریاست کے ایک اور نوجوان احمد جہانگیر اقبال جو کہ نیوزی لینڈ کے دواخانہ میں زیر علاج ہیں کے علاج پر خصوصی توجہ کی خواہش کی ۔ جناب محمد محمودعلی نے آج صدرنشین تلنگانہ حج کمیٹی جناب محمد مسیح اللہ خان‘ جناب اعظم علی خر م کے علاوہ دیگر قائدین کے ہمراہ النور مسجد دہشت گردانہ حملہ میں شہید عظیرقادر کے مکان نورخان بازار پہنچ کر شہید نوجوان کے والدین و پسماندگان کو پرسہ دیا ۔ شہید نوجوان کے والدین نے وزیر داخلہ سے خواہش کی کہ وہ ان کے شہید بیٹے کی نعش کو جلد حیدرآباد لانے اقدامات کو یقینی بنائیں جس پر جناب محمد محمودعلی نے فوری وزارت خارجہ سے رابطہ قائم کرکے اس سلسلہ میں اقدامات کے سلسلہ میں تفصیلات حاصل کیں اور مرکزی وزیر خارجہ کو مکتوب روانہ کیا۔ جناب محمد محمود علی نے بتایا کہ مسجد النور واقعہ پر انہیں صدمہ پہنچاہے اور ریاست کے نوجوانوں کے اس میں شہید ہونے کے سبب وہ رنج میں مبتلاء ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کی جانب سے حیدرآباد ی نوجوانوں کی نعشوں کی فوری شہر منتقلی کے سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بنانے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور توقع ہے کہ سفارتی کاروائیوں کی عاجلانہ تکمیل کے بعد کی نعشوں کو شہر منتقل کرنے اقدمات سرکاری سطح پر کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ شہید نوجوانوں کی ذمہ داریوں کا حکومت کی جانب سے جائزہ لیا جارہاہے اور انہیں ایکس گریشیاء کی فراہمی کے سلسلہ میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کے دوران وہ تمام تفصیلات سے واقف کرواکر ایکس گریشیاء کی فراہمی کیلئے نمائندگی کریں گے۔