نیوزی لینڈ واقعہ، انتہائی وحشیانہ اور بزدلانہ

   

ظالموں کو عبرتناک سزاء کا مطالبہ، ریاستی صدر جمعیتہ العلماء حافظ پیر شبیر احمدکا بیان
حیدرآباد 17 مارچ (یو این آئی) مولانا حا فظ پیر شبیر احمد صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پر دیش نے اپنے بیان میں نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملہ دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہو ئے اسے بزدلانہ حملہ کی بدترین مثال قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کی نماز کے وقت نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں سفید فام ، مسلح انسان نما درندوں نے جس وحشیانہ و بربریت اور دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ھوئے تقریبا 50نہتے مصلیوں کا خون بہایا ہے ،اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔باری تعالیٰ شہداکو جنت کے اعلی مقامات عطاء فرمائے اور ان کے اہل خانہ ومتعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اور دہشت گردی کو لازم و ملزوم جاننے والی عالمی میڈیا آنکھ کھو ل کر دیکھے کہ بے گناہوں کے خون سے مسجد کو رنگین کرنے والا کون ہے ؟ مسلمان ہے یا کوئی اور ؟اگر یہی حرکت کسی مسلمان نے کی ہوتی تو وہی میڈیا جس کو آج سانپ سونگھا ھوا ہے ،مسلمانوں کو دہشت گرد کہتے ،آسمان سر پر اٹھائے ہوتے ،آج بھی اس جیسے حملوں کی دنیا کے اندر 90 فیصد لوگ سختی سے مذمت کر تے ہیں اور اس کو کسی مذہب سے نہیں جوڑ تے بلکہ صرف دہشت گردی کو دہشت گر دی ہی قرار دیتے ہیں ،میڈیا کو آنکھ کھول کر دیکھنا چا ہئے ۔ ہمیں معلوم ہے کہ اسلام دشمن یہودی نواز دنیا اس کو ایک حادثاتی واقعہ قرار دیتے ہوے حملہ آور کے دماغی اعتبار سے معذور ھونے کا عذر پیش کرے گی اور مجرم و سفاک قاتل کی دہشت گردی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرے گی لیکن دنیا کے انصاف پسند طبقے کو اس بربریت پر خاموش نہ بیٹھنا چاہئے اور متحد ھوکر نیوزی لینڈ حکومت سے مطالبہ کرنا چاہئے کہ وہ ظالم دہشت گردوں کو گرفتار کرکے جلد از جلد عبرتناک سزا دے

اور اپنے ملک کے مسلم باشندوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کرے ۔ اس موقعہ پر دنیا کے مسلم ممالک کو بھی نیوزی لینڈ حکومت پر دباؤ بناکر دہشت گردوں کے خلاف مؤثر اور ٹھوس اقدامات پر آمادہ کرنا چاہئے ، اگر بر وقت حکومت کی طرف سے کارروائی نہ کی گئی تو سارے عالم کے امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جمعیتہ علماء ہندنے ہمیشہ دہشت گر دی کی مخالفت کی ہے اور اسکی ہر اعتبار سے نہ صرف مذمت کی ہے بلکہ پوری دنیا میں ہونے والی دہشت گردانہ سر گر میاں انجام دینے والوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کی تمام مما لک سے اپیل کی ہے ۔