نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت فائرنگ ، 49 شہید

,

   

آٹو مٹیک گن کا استعمال، شہیدوں میں بچے اور خواتین بھی شامل، 20 زخمی
کرائسٹ چرچ میں لاک ڈاؤن، ڈومیسٹک پروازیں منسوخ
بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم محفوظ l حملہ آور آسٹریلیائی دہشت گرد

کرائسٹ چرچ ۔ 15 مارچ (سید مجیب کی رپورٹ) نیوزی لینڈ جسے ہمیشہ ایک ترقی یافتہ اور پُرامن ملک تصور کیا جاتا تھا وہاں بھی اب دہشت گردی کے سائے منڈلانے لگے ہیں جیسا کہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے موقع پر ایک بندوق بردار کی اندھادھند فائرنگ میں کم و بیش 49 افراد شہید ہوگئے جن میں 41 افراد مسجد النور، 7 افراد لین ووڈ کی مسجد میں اور ایک فرد ہاسپٹل میں دوران علاج فوت ہوا۔ حملہ آور کی شناخت ایک آسٹریلیائی انتہاء پسند کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ اس اندوہناک واقعہ سے نہ صرف نیوزی لینڈ حکام کو سکتہ طاری ہوگیا بلکہ ساری دنیا حیرت زدہ ہے اور حکام نے کرائسٹ چرچ میں ’’لاک ڈاؤن‘‘ کا اعلان کیا ہے۔ کسی بھی مغربی ملک میں مسلمانوں پر کیا جانے والا یہ اب تک کا بدترین حملہ تصور کیا جارہا ہے جہاں عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور نے انتہائی قریب سے گولیاں چلائیں۔ شہیدوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈا ارڈیرن نے کہا کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ ہے جسے نیوزی لینڈ کا سیاہ ترین دن کہا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ کی نوعیت سے پتہ لگتا ہیکہ اس کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ 49 ہلاکتیں کوئی معمولی بات نہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 20 بتائی گئی ہے۔ دوسری طرف آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا کہ ایک مسجد پر حملہ کرنے والا آسٹریلیائی شہری تھا۔ انہوں نے اسے ایک انتہاء پسند دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا دہشت گرد قرار دیا۔ اب تک واضح طور پر یہ معلوم نہیں ہوا ہیکہ حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھی لیکن اب تک تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دھماکو آلات کو بھی پولیس نے دریافت کیا ہے جسے فوج کی مدد سے ناکارہ کردیا گیا ہے۔ مسجد النور میں نماز ادا کرنے والوں میں ایک فلسطینی شہری بھی تھا۔ اس نے بتایا کہ اس نے پے در پے تین گن شاٹس کی آوازیں سنیں۔ مذکورہ شخص نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کچھ ہی سیکنڈس بعد گن شاٹس اتنی تیزی سے چلائے گئے کہ یہ بات سمجھ میں آگئی کہ حملہ آور کے ہاتھ میں آٹومیٹک گن ہے کیونکہ بندوق کی لبلبی (ٹریگر) کوئی بھی اتنی تیزی سے نہیں چلا سکتا۔ اس کے ساتھ ہی مسجد میں موجود مصلیوں نے باہر دوڑنا شروع کردیا جن میں سے کچھ زخمی تھے جن کے جسم سے خون بہہ رہا تھا۔ فلسطینی شہری نے بتایا کہ وہ بھی دوڑنے والے لوگوں کے ساتھ شامل ہوگیا۔ نیوزی لینڈ پولیس نے اس حملہ کو انتہائی سفاکانہ قرار دیا ہے اور اس کی فوٹیج کو سوشیل میڈیا پر شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ پورے شہر میں اس وقت مسلح پولیس گشت کررہی ہے اور مختلف حساس مقامات پر ان کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہیکہ اس وقت بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے دورہ پر ہے جو یہاں ٹسٹ میچ کھیلنے کیلئے آئی ہے اور حملہ میں کسی بھی کرکٹ کھلاڑی کو خراش تک نہیں آئی جو نماز جمعہ کیلئے مسجد میں جمع ہوئے تھے۔ البتہ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے بنگلہ دیش۔ نیوزی لینڈ ٹسٹ میچ منسوخ کردیا گیا ہے۔ ایک ترجمان نے بتایا کہ کھلاڑی بس کے ذریعہ وہاں پہنچے تھے اور اتر کر مسجد میں داخل ہونے ہی والے تھے کہ اچانک مسجد پر حملہ کیا گیا۔ تمام کھلاڑی یوں تو محفوظ ہیں لیکن اس واقعہ نے انہیں ذہنی طور پر جھنجھوڑ دیا ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ تمام کھلاڑیوں کو ہوٹل کے اندر ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ نیوزی لینڈ میں اندھادھند فائرنگ کے واقعات شاذونادر ہی رونما ہوئے ہیں کیونکہ یہاں آٹومیٹک گن رکھے جانے کے قانون کو 1992ء میں بہت سخت کردیا گیا تھا۔ کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کے جنوب میں واقع ایک چھوٹا شہر ہے۔ 2011ء میں اس شہر کے چرچے اس وقت ہوئے تھے جب 2011ء میں یہاں ایک زلزلہ رونما ہوا تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے اور شہر کا تاریخی گرجاگھر بھی زمین بوس ہوگیا تھا۔ علاوہ ازیں کرائسٹ چرچ کے چرچے ہمیشہ کرکٹ میاچس کیلئے ہوتے ہیں۔ کھیل کا زبردست جذبہ رکھنے والا یہ شہر اس نوعیت کی دہشت گردانہ کارروائی کا سامنا کرے گا، ایسا کسی نے نہیں سوچا تھا۔ اس وقت عالمی سطح پر مسلمانوں کو دہشت گرد کہنے کا جو چلن عام ہوگیا ہے، مسجد میں ہلاک ہونے والے ان مسلمانوں کے بارے میں اب دنیا کی کیا رائے ہے؟ دریں اثناء دنیا بھر سے اس واقعہ پر حکومت نیوزی لینڈ کو تعزیتی پیغامات ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف پولیس نے ’’لاک ڈاؤن‘‘ کو تھوڑی دیر کیلئے مسدود کردیا کیونکہ سینکڑوں اسکولس کے طلباء کو اسکول سے واپس لینے ان کے والدین نے درخواست کی تھی۔ لاک ڈاؤن (جو دراصل کرفیو جیسی صورتحال کا نام ہے) کی وجہ سے جو جہاں ہوتا ہے وہ وہیں پھنس جاتا ہے لہٰذا تھوڑی دیر کے توقف سے اسکولی طلباء و طالبات بخیروعافیت اپنے اپنے مکان پہنچ گئے۔ بنگلہ دیش کے اوپنر تمیم اقبال نے ٹیم کے تمام ارکان کیلئے دعا کرنے کی درخواست کی۔ ایئر نیوزی لینڈ نے اپنی17 ڈومیسٹک فلائٹس منسوخ کردی۔ ایرپورٹ حکام نے بتایا کہ بڑے جیٹ طیارے حسب معمول ٹیک آف اور لینڈنگ کرتے رہیں گے۔

کرائسٹ چرچ حملہ کی مذمت
مودی کا وزیراعظم نیوزی لینڈ کو مکتوب
نئی دہلی ۔ 15 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج نیوزی لینڈ میں اندوہناک دہشت گردانہ حملے میں درجنوں افراد کی موت پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیراعظم نیوزی لینڈ جسنڈا ارڈن کو مکتوب میں ہندوستان کی طرف سے ان کے ملک کے عوام کیلئے اظہاریگانگت سے واقف کرایا۔ مودی نے متوفی افراد کے خاندانوں کو پرسہ بھی دیا۔