نیوم کے حصص 2024 تک فروخت کئے جائیں گے

   

ریاض : نیوم کے حصص 2024 تک فروخت کیلئے پیش کیے جائیں گے۔ سعودی عرب کے ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اعلان کیا کہ نیوم کاروباری زون 2024 تک پبلکلی لسٹڈ ہو گا۔میڈیا کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو کہا کہ نیوم جس کی تعمیر شروع ہوگئی ہے، سعودی اسٹاک مارکٹ کی قدر میں ایک کھرب ریال (266 ارب ڈالر) شامل کرے گا۔ولیعہد نے اس امر کا اظہار صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں اس وقت کیا جب ’دا لائن‘ سٹی کے ڈیزائن کا اعلان کر رہے تھے۔ اس پراجیکٹ پر 500 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔ولیعہد نے کہا ’ نیوم‘ سٹی کے حوالے سے پیشرفت پر مبنی منصوبوں کی وجہ سے سعودی اسٹاک ایکسچینج مارکٹ میں ابتدائی طور پر کم از کم 320 ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا جبکہ مجموعی طور پر 1،3 ٹریلین ڈالر تک جائے گی جوکہ 5ٹریلینز سعودی ریال کے برابر ہو گی۔انہوں نے ’دا لائن‘ کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ’دا لائن‘ کے تحت 2030 تک 320 ارب ڈالر تک اسٹاک مارکٹ جائے گی اور سعودی حکومت کی یہ سپورٹ 53 ارب ڈالر سے 80 ارب ڈالر تک جائے گی۔ سعودی حکومت مختلف فنڈز سے یہ سپورٹ دے گی جو حتمی طور پر 133 ارب ڈالر تک جائے گی۔واضح رہیکہ سعودی عرب کا پبلک انوسٹمنٹ فنڈ ایک خود مختار ویلتھ فنڈ ہے۔ نیوم سٹی میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پبلک انوسٹمنٹ فنڈ کی اسٹریٹجک اہمیت ہے۔ نیوم کا ایریا اے 26500 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ یہ ہائی ٹیک نوعیت کا ایک ساحلی شہر ہو گا، جس کے ساتھ متعدد زون ہوں گے۔ ان ایریاز میں صنعتی اور لاجسٹک ایریا ہو گا، جسے 2025 تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔سعودی عرب میں ولیعہد کے ویژن 2030 کے تحت نیوم کی تعمیر کا آغاز 2017 میں ہوا تھا۔ یہ شہر مملکت میں تجارت اور سیاحت کے حوالے سے فلیگ شپ ی حیثیت کا حامل ہو گا۔ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پیر کوکہا ’دا لائن‘ سٹی نیوم میں مستقبل میں 90 لاکھ شہریوں کو رہائش فراہم کر سکے گا۔
‘اس شہر کے ڈیزائن میں انسانی آبادی کو اولیں ترجیح کے طور ماحول دوست ماحول فراہم کیا جائے گا۔ اس لیے اس شہر کے ارد گرد بھی قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کی کوشش ہو گی۔