lپہلی مرتبہ سوالات کا انتخاب کرنے کا اختیار lجاریہ سال 20
زائد سوالات کی شمولیت lہر مضمون 2 زمروں میں تقسیم lاے
زمرے میں تمام سوالات لازمی lبی زمرے میں 15 کے منجملہ
10 تحریر کرنا کافی
محمد نعیم وجاہت
حیدرآباد ۔ 14 جولائی ۔ نیٹ امتحان سال 2021-22 میں پہلی مرتبہ سوالات کا انتخاب کرنے کا موقع فراہم کیا جارہا ہے۔ ماضی میں جملہ 180 سوالات ہوا کرتے تھے اور تمام سوالات کا لازمی طور پر جوابات دینا تھا۔ تاہم جاریہ سال مزید 20 سوالات کو شامل کیا جارہا ہے۔ جملہ 200 سوالات ہوں گے لیکن صرف 180 سوالات کے جوابات دینا ہے۔ اس سلسلہ میں نیٹ میں معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ا یک سبجیکٹ میں 5 زائد سوالات کو شامل کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال فزکس، کیمسٹری، باٹنی اور زوالوجی ایک مضمون (سبجیکٹ) میں 45 سوالات کے ساتھ جملہ 180 سوالات ہوا کرتے تھے۔ سوال کا صحیح جواب دینے پر چار مارکس دیئے جاتے تھے اور غلط ہونے پر ایک مارک یعنی ایک نمبر کٹ کردیا جاتا تھا۔ اس طرح جملہ 720 نشانات ہوتے تھے اور امتحان 180 منٹ پر مشتمل ہوتا تھا۔ اس معاملے میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ۔ امتحان 180 منٹ پر ہی مشتمل ہوگا۔ اس مرتبہ ہر مضمون (سبجیکٹ) میں 5 زائد سوالات کو شامل کیا گیا ہے۔ یعنی ہر سبجیکٹ کے 50 مارکس اس طرح سوالات کی تعداد 200 ہوگی۔ ہر سبجیکٹ کو اے اور بی سیکشنس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اے سیکشن میں 35 سوالات ہوں گے جو تمام لازمی طور پر تحریر کرنا ہے۔ جبکہ بی سیکشن میں 15 سوالات ہوں گے جن میں صرف 10 تحریر کرنا ہے۔ اس طرح جملہ 180 سوالات کے جوابات تحریر کرنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہیکہ ماضی کے بہ نسبت اس مرتبہ طلبہ کو 20 زیادہ سوالات دیئے جارہے ہیں مگر طلبہ کی جانب سے صحیح اندازہ نہ لگانے پر نقصان سے دوچار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔ نیٹ امتحان جاریہ سال 12 ستمبر کو دوپہر 2 تا شام 5 بجے منعقد کیا جارہا ہے۔ آئندہ ماہ 6 اگست رات 11:50 بجے تک درخواستیں داخل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) نے بتایا ہیکہ نتائج کب جاری ہوں گے اس سے بھی بہت جلد واقف کرادیا جائے گا۔ ریاست میں حیدرآباد، کریم نگر، کھمم، رنگا ریڈی، ورنگل، سنگاریڈی، محبوب نگر اور حیات نگر میں نیٹ امتحانات کے مراکزکا انعقاد کیا جارہا ہے۔ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں گنٹور، کرنول، نیلور، تروپتی، وجئے واڑہ، وشاکھاپٹنم، تنالی، نرسا راو پیٹ، مچھلی پٹنم اور منگل گیری میں امتحانی مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔ گزشتہ سال کے بہ نسبت اس سال امتحانی مراکز میں اضافہ کیا گیا ہے۔ تلگو، ہندی، انگریزی کے علاوہ دوسری علاقائی زبانوں میں امتحان تحریر کرنے کی گنجائش فراہم کی جارہی ہے۔