وائرس کی بہ نسبت خوف ‘ زیادہ زندگیاں تباہ کرسکتا ہے ۔ سپریم کورٹ

,

   

تارکین وطن مزدوروں کو پرسکون کرنے بھجن ‘ کیرتن ‘ نماز کے اہتمام کی تجویز ۔ مذہبی قائدین کی خدمات کے حصول کا مشورہ
نئی دہلی 31 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تارکین وطن مزدوروں کو شیلٹر ہومس میں رکھا جئاے اور انہیں غذا ‘ طبی امداد وغیرہ پہونچائی جائے ۔ اس کے علاوہ حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ تارکین وطن مزدوروں کو ان کے خوف سے نکالنے کیلئے تربیت یافتہ کونسلرس اور تمام مذاہب کے رہنماوں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ عدالت نے یہ ریمارک کیا کہ وائرس کی بہ نسبت خوف سے زیادہ زندگیاں تباہ ہوجائیں گی ۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے مزید کہا کہ وہ ایک پورٹل بھی قائم کرے جو اندرون 24 گھنٹے کردیا جانا چاہئے تاکہ اس کے ذریعہ کورونا وائرس کے تعلق سے حقیقی معلومات فراہم کی جاسکیں اور فرضی خبروں سے جو خوف پھیلا یا جا رہا ہے اسے دور کیا جاسکے ۔ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی جانب سے پیچ ہوتے ہوئے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایل ناگیشور راو کی بنچ سے کہا کہ کوئی بھی تارک وطن ورکر اب سڑک پر نہیں ہے ۔ یہ لوگ 21 دن کے لاک ڈاون کی وجہ سے اپنے آبائی مقامات کو روانہ ہونے نکل پڑے تھے ۔ بنچ نے کہا کہ وائرس کی بہ نسبت خوف سے زیادہ زندگیاں تباہ ہوجائیں گی ۔ بنچ نے مرکز کو ہدایت دی کہ ان تارکین وطن مزدوروں کی تربیت یافتہ کونسلرس کے ذریعہ کونسلنگ کی جانی چاہئے اور تمام مذاہب کے رہنماوں کی خدمات حاصل کرتے ہوئے انہیں پرسکون کیا جانا چاہئے ۔ ان لوگوں کو شیلٹر ہومس میں رکھا گیا ہے ۔ بنچ نے کہا کہ ہم حکومت پر زور دینا چاہتے ہیں کہ خوف ‘ وائرس کی بہ نسبت زیادہ زندگیاں برباد کرسکتا ہے ۔ آپ کو کونسلرس کی ضرورت ہے ۔ آپ ان کیلئے بھجن ‘ کیرتن اور نماز کا اہتمام کرسکتے ہیں یا کچھ اور بھی کرسکتے ہیں تاہم ان لوگوں کو حوصلہ دیا جانا چاہئے ۔ اس پر سالیسیٹر جنرل نے بتایا کہ حکام کی جانب سے مذہبی قائدین کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ شیلٹرس میں ان تارکین وطن کو حوصلہ دیا جاسکے تاکہ وہ پرسکون رہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت میں یہ بات کہنا چاہتے ہیں کہ اندرون 24 گھنٹے تربیت یافتہ کونسلرس کی خدمات بھی حاصل کرلی جائیں گی اور مذہبی قائدین سے بھی رابطہ کرلیا جائیگا ۔ آج سپریم کورٹ بنچ پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ مفاد عامہ کی دو درخواستوں کی سماعت ہوئی جس دوران یہ ہدایات جاری کی گئیں۔ بنچ نے کہا کہ یہ شیلٹر ہومس جہاں ان تارکین وطن مزدوروں کو رکھا گیا ہے پولیس کی جانب سے نہیں بلکہ والیٹرس کے ذریعہ چلائے جانے چاہئیں۔ وہاں مزدوروں کے خلاف نہ کوئی طاقت کا استعمال ہونا چاہئے اور نہ انہیں دھمکایا جانا چاہئے ۔ سالیسیٹر جنرل نے عدالت سے کہا کہ فی الحال ملک بھر میں لاک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے اور تارکین وطن مزدوروں کو وطن روانہ ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔