وسط جنوری مریضوں میں اضافہ، سوترا ماڈل تیار کنندوں کا اشارہ
حیدرآباد۔5۔سمبر(سیاست نیوز) کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران ملک بھر میں نرمیوں کے ساتھ لاک ڈاؤن یا لاک ڈاؤن جیسی سختیوں کے نفاذ یا پھر کم از کم رات کے کرفیو کے نفاذ کے امکانات پیدا ہونے لگے ہیں اور ماہرین کے مطابق وسط جنوری سے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگے گا اور یومیہ مریضوں کے متاثر ہونے کی تعداد 2لاکھ سے تجاوز کر جانے کا خدشہ ہے ۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے منظر عام پر آنے اور ہندستان میں اومی کرون کے مریضوں کی نشاندہی کے بعد SUTRA ماڈل تیار کرنے والے محققین کا کہناہے کہ ملک بھر میں جنوری 2022تامارچ2022کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعدا دمیں اضافہ ہوگا لیکن دوسری لہر کے دوران جس رفتار سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا ویسی رفتار نہیں ہوگی ۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران ملک بھر میں یومیہ متاثرین کی تعداد 4لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کرچکی تھی لیکن ماہرین کے مطابق تیسری لہر کے دوران یومیہ متاثرین کی تعداد 4لاکھ سے تجاوز نہیں کرے گی بلکہ 2تا2.5لاکھ مریض یومیہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔معروف سائنسداں ڈاکٹر ایم ودیا ساگر آئی آئی ٹی حیدرآباد جو کہ SUTRAماڈل کے تیار کنندہ ہیں نے بتایا کہ اومی کرون کی رفتار کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگا لیکن اس اضافہ پر قابو پانے کے لئے کئی ایک جواز موجود ہیں جن میں سب سے اہم ٹیکہ اندازی ہے۔ ان کا کہناہے کہ اومی کرون کی رفتاراور متاثرین کی صحت یابی کا مشاہدہ کرنے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ ہندستان میں اومی کرون کے ساتھ تیسری لہر 15جنوری کے بعد سے شروع ہوگی اور اس لہرکا اثر مارچ کے اختتام تک برقرار رہے گا۔ اس مدت کے دوران ملک بھر میں یومیہ 2لاکھ مریضوں کے متاثر ہونے کے خدشا ت ہیں ۔ انہو ںنے بتایا کہ اومی کرون ڈیلٹا سے زیادہ متعدی قسم قرار دی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود ٹیکہ اندازی کے سبب یہ ہلاکت خیز ثابت ہونے کے امکانات کم ہیں۔ ڈاکٹر مہیندر اگروال معاون SUTRA آئی آئی ٹی کانپور نے بتایا کہ ہندستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر پر قابو پانے کے لئے سخت لاک ڈاؤن درکار نہیں ہوگا بلکہ ریاستی سرحدوں کو بند کرتے ہوئے آمد ورفت پر امتناع عائد کرنے کے علاوہ لاک ڈاؤن جیسے سخت قواعد یا رات کے کرفیوکے نفاذ کے ذریعہ تیسری لہر پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ آئندہ سال 2022 کے اوائل میں ہندستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر شروع ہوجائے گی اور اس لہر کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے لیکن اس کے باوجود تیسری لہر ہندستان میں آنے والی دوسری لہر سے کمزور ہوگی ۔ ماہرین نے کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے احتیاطی اقدامات اور ماسک کے لزوم کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے تاکہ وائرس کا شکار ہونے سے محفوظ رہ سکیں۔م