وائس چانسلرجے این ٹی یو ڈاکٹر وینو گوپال ریڈی سے چیرمین شاداں ایجوکیشن سوسائٹی

   

Ferty9 Clinic

محمد شاہ عالم رسول خان کی ملاقات اور اظہار تشکر
جے این ٹی یو کے اعلیٰ معیار کی بدولت شاداں کالجس کا اسی سے الحاق برقرار رکھنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔26؍جون۔ ( پریس نوٹ ) ۔جواہر لال نہرو ٹکنالوجی یونیورسٹی حیدرآباد نے شاداں گروپ آف انجینئرنگ اینڈ فارمیسی کالجس کے تمام انڈر گریجویٹ اور پی جی کورس کو تعلیمی سال 2019-20 کے لئے توسیع دے دی ہے۔ چیرمین شاداں ایجوکیشن سوسائٹی جناب محمد شاہ عالم رسول خان نے وائس چانسلر ڈاکٹر وینوگوپال ریڈی سے اظہار تشکر کیا۔ چیرمین سوسائٹی نے وائس چانسلر کو بتایا کہ شاداں کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی جے این ٹی یو ایچ سے الحاق ہونے والا پہلا مسلم مائناریٹی انجینئرنگ کالج ہے جو 1995ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اسی سال شاداں کالج آف فارمیسی پیران چیرو کا بھی قیام عمل میں آیا تھا اور یہ پہلا مسلم مائناریٹی فارمیسی کالج ہے جس کا 1995ء میں جے این ٹی یو سے الحاق ہوا تھااور شاداں ویمنس کالج آف فارمیسی کا 1997ء میں قیام عمل میں آیا تھا ۔ جبکہ شاداں ویمنس کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی 2002ء میں قائم کیا گیا تھا۔ جے این ٹی یو نے شاداں فارما ڈی کالج کو ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد اپنے قیام کے پہلے ہی سال جے این ٹی یو سے الحاق کی منظوری دی۔ جناب شاہ عالم رسول خان نے وائس چانسلر کو بتایا کہ شاداں گروپ تعلیمی اداروں کی ٹیچنگ فیکلٹی میں 500سے زائد لکچررس برسر روزگار ہیں۔ جن میں سے 50 کی تعلیمی قابلیت پی ایچ ڈی ہے۔ یہ کالجس اپنے انفراسٹرکچر اور فیکلٹی کے لحاظ سے جے این ٹی یو کے معیار کی کسوٹی پر کھرے اُترے ہیں۔ چیرمین نے جے این ٹی یو کی جانب سے ٹکنیکل ایجوکیشن کے معیار طلبہ کے مستقبل اور ملک کی ترقی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے طلبہ کے داخلوں کے تناسب کو بہتر بنانے کے لئے بعض قواعد میں نرمی کی اپیل کی۔ وائس چانسلر جے این ٹی یو ڈاکٹر وینو گوپال ریڈی نے بتایا کہ جاریہ تعلیمی سال کے دوران بیشتر مائناریٹی انجینئرنگ کالجس نے جے این ٹی یو سے الحاق کی تبدیلی کیلئے این او سی حاصل کرلی ہے۔ تاہم شاداں گروپ نے جے این ٹی یو سے الحاق برقرار رکھنے کو ترجیح دی کیوں کہ یہ ریاست تلنگانہ کی واحد ٹکنالوجیکل یونیورسٹی ہے جس کے لئے وائس چانسلر مسٹر وینو گوپال ریڈی نے اس موقع پر چیرمین شاداں ایجوکیشن سوسائٹی کو مبارک باد دی۔واضح رہے کہ شاداں انجینئرنگ اور فارمیسی کالجس تلنگانہ کے واحد مائناریٹی کالجس ہیں‘ جن کے تمام انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسس کو منظوری میں توسیع دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جے این ٹی یو ہر دو سال میں انجینئرنگ ٹکنالوجیکل اور مارکٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ نصاب کی تدوین کرتی ہے۔ انڈیا ٹوڈے اور نیلسن یونیورسٹیز کے سروے کے مطابق انجینئرنگ اسٹریم میں یہ ہندوستان میں 8ویں نمبر پر ہے اور دی ویک، ہنسا ریسرچ کے مطابق آل انڈیا ٹکنیکل یونیورسٹیز میں 38واں مقام ہے۔ جے این ٹی یو نے کئی نیشنل اور انٹرنیشنل ریسرچ اور اکیڈیمک انسٹی ٹیوشنس سے عالمی معیار کی تعلیم کی ملحقہ کالجس میں روشناس کرنے کے لئے باہمی معاہدہ مفاہمت پر دستخط کئے ہیں۔ تلنگانہ کی دوسری یونیورسٹیز کے مقابلے میں جے این ٹی یو کے طلبہ کے کیمپس پلیسمنٹ کا تناسب زیادہ ہے۔ جے این ٹی یو نے اپنے ملحقہ کالجس کے معیار تعلیم، ڈسپلن، بائیومیٹرک حاضری، اسٹاف اور طلبہ کے تناسب، کالجس کا وقفہ وقفہ سے اچانک معائنہ اور فیکلٹیز کیلئے باقاعدہ ڈیولپمنٹ پروگرامس کا اہتمام کیا ہے جو اسے ایک امتیازی خصوصیت عطا کرتی ہے۔ چیرمین شاداں ایجوکیشن سوسائٹی جناب محمد شاہ عالم رسول خان کی زیر قیادت ایک وفد نے وائس چانسلر جے این ٹی یو سے ملاقات کی جس میں پروفیسر گوردھن ریڈی اڈوائزر شاداں گروپ جناب شمیم الدین ڈائرکٹر شاذ انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی، جناب محی الدین گھٹالہ، چیرمین آرکے انجینئرنگ کالج، ڈاکٹر عتیق الرحمن پرنسپل شاداں کالج انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی،ڈاکٹر ایس اے منعم ڈائرکٹر شاداں کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی، ڈاکٹر پی ہیما بندو وائس پرنسپل شاداں ویمنس کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی، ڈاکٹر شیخ محمد قاسم شاداں فارمیسی کالج، ڈاکٹر نشاط سلطانہ وائس پرنسپل شاداں ویمنس کالج آف فارمیسی، جناب ایم اے رحمن شریف او ایس ڈی ٹو چیرمین شاداں گروپ شامل تھے۔