وائی ایس شرمیلا آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کی صدر مقرر

   

آندھرا میں کانگریس کے احیاء کی مساعی، وائی ایس جگن کی مشکلات میں اضافہ

حیدرآباد۔/16 جنوری، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں کانگریس پارٹی کے احیاء اور آئندہ اسمبلی و لوک سبھا چناؤ میں پارٹی کے بہتر مظاہرہ کو یقینی بنانے کیلئے کانگریس ہائی کمان نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ گذشتہ ہفتہ وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کو کانگریس میں ضم کرتے ہوئے شمولیت اختیار کرنے والی وائی ایس شرمیلا کو آندھرا پردیش میں پارٹی کی کمان سونپی گئی ہے۔ کانگریس کی تاریخ میں شائد یہ پہلا موقع ہے جب کسی اور پارٹی سے شمولیت اختیار کرنے والے قائد کو فوری طور پر ریاستی صدر مقرر کیا گیا ہو۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد دونوں تلگو ریاستوں میں کانگریس کو کافی نقصان ہوا تھا۔ آندھرا پردیش میں کانگریس پارٹی تقریباً صفر ہوچکی تھی اور کئی اہم قائدین کانگریس چھوڑ کر تلگودیشم، بی جے پی اور وائی ایس آر کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔ حال ہی میں جی ردرا راجو کو آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کا صدر مقرر کیا گیا تھا لیکن شرمیلا کی شمولیت کے بعد ہائی کمان کی ہدایت پر انہوں نے استعفی دے دیا۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی تنظیمی امور کے سی وینوگوپال نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے وائی ایس شرمیلا کو فوری اثر کے ساتھ آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کا صدر مقرر کیا ہے۔ صدر کانگریس نے صدارت سے استعفی دینے والے جی ردرا راجو کو کانگریس ورکنگ کمیٹی میں خصوصی مدعو مقرر کیا۔ پارٹی نے ردرا راجو کی خدمات کی ستائش کی ہے۔ اسی دوران وائی ایس شرمیلا نے پردیش کانگریس کا صدر مقرر کرنے پر ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور کے سی وینو گوپال سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر جو اعتماد ظاہر کیا گیا ہے اس کے لئے شکر گذار ہوں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ آندھرا پردیش میں کانگریس پارٹی کی تعمیر نو اور عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے پوری سنجیدگی کے ساتھ کام کریں گی۔ انہوں نے آندھرا پردیش کے انچارج مانکیم ٹیگور سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر کانگریسی قائد کے ساتھ ملکر کام کریں گی اور ردرا راجو اور دیگر قائدین کے تجربات اور تجاویز کی روشنی میں کانگریس کی کامیابی کو یقینی بنائیں گی۔ وائی ایس شرمیلا کے تقرر سے امید کی جارہی ہے کہ کانگریس پارٹی آئندہ دو تین ماہ میں ہونے والے اسمبلی اور لوک سبھا چناؤ میں بہتر مظاہرہ کرے گی۔ وائی ایس شرمیلا کے تقرر سے ان کے بھائی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ وائی ایس شرمیلا نے تلنگانہ میں پارٹی کے قیام کے ذریعہ اپنے سیاسی سفر کا پدیاترا کے ذریعہ آغاز کیا تھا۔ انہوں نے پالیرو اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کی کوشش کی لیکن لمحہ آخر میں فیصلہ تبدیل کردیا۔ وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی نے تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیا جس کے بعد کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیو کمار کی مساعی سے وہ کانگریس میں شامل ہوگئیں۔1