وادیٔ کشمیر میں نافذ پابندیوں میں بتدریج کمی، لینڈ لائنس بحال

,

   

جموں کے تمام پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات کا دوبارہ آغاز، سرینگر میں گاڑیوں کی نقل و حرکت، کل سے تمام اسکولس کی دوبارہ کشادگی
سرینگر ۔ 17 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں عوام کے
نقل و حرکت پر جاری پابندیوں میں ہفتہ کو نرمی پیدا کی گئی اور وادی کے تمام حصوں میں لینڈ لائن فون خدمات بحال کردی گئی ہے جبکہ علاقہ جموں کے پانچ اضلاع میں کم رفتار والے 2G موبائیل انٹرنیٹ خدمات بھی بحال کردی گئی ہے۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ کشمیر کے 35 پولیس اسٹیشنوں میں عائد پابندیوں میں نرمی پیدا کی گئی ہے۔ 96 کے منجملہ 17 ٹیلیفون اکسچینجس دوبارہ کارکرد ہوگئے ہیں۔ 50,000 لینڈ لائن فونس اب کارکرد ہوچکے ہیں۔ دیگر علاقوں میں بھی بتدریج یہ خدمات بحال کردی جائیں گی۔ ذرائع نے کہا کہ مواصلاتی خدمات کی بحالی اور سخت پابندیوں میں نرمی کے باوجود اہم سڑکوں پر رکاوٹیں بدستور برقرار ہیں ، جہاں تعینات نیم فوجی فورسس کڑی نگرانی میں مصروف ہیں۔ سرکاری ترجمان روہت کانسال نے کہا کہ وادی کے تمام پرائمری اسکولس پیر سے دوبارہ کھول دیئے جائیں گے اور سرکاری دفاتر بھی مکمل طور پر کارکرد ہوجائیں گے۔ سیول لائنس علاقہ میں ہفتہ کی صبح چند دکانات کھل چکی تھیں اور خانگی گاڑیوں کی نقل و حرکت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سری نگر کے سیول لائنس ، کنٹونمنٹ ، ایرپورٹ ، راج باغ اور جواہر نگر جیسے علاقوں میں لائن لینڈ خدمات بحال ہوچکی ہیں لیکن بشمول تجارتی مرکز لال چوک اور پریس انکلیو جیسے کئی بڑے علاقوں میں یہ خدمات ہنوز معطل ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ مزید 20 ایکسچینج بہت جلد کارکرد ہوجائیں گے۔ گرمائی دارالحکومت کے ڈل گیٹ علاقہ میں آج چند بین ضلعی کیاپس چلائی گئیں ، اکثر سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حرکت دیکھی گئی لیکن تجارتی ادارہ جات ، پٹرول پمپس وغیرہ بند رہے۔ کانسال نے کہا کہ سختیوں میں نرمی اور چھوٹ کا عمل پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہماری کوشش یہی ہے کہ وادی میں کم سے کم آدھے ٹیلیفون اکسچینجس کو دو بحال کردیا جائے ‘۔ انہوں نے کہا کہ چند مخدوش علاقوں کے سواء تمام اکسچینج کھول دیئے جائیں گے۔