جواں سال اسکول پرنسپل کی حراستی ہلاکت کے خلاف علحدگی پسندوں کی بند کی اپیل
سری نگر، 20 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اونتی پورہ کے جواں سال اسکول پرنسپل کی حراستی ہلاکت کے خلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے ہڑتال کال کے باعث بدھ کے روز وادی کشمیر کے اطراف واکناف میں معمولات زندگی درہم وبرہم ہوکر رہ گئے ۔دریں اثنا وادی میں ہڑتال کے پیش نظر بدھ کے روز ریل سروس بھی معطل رہی اور اسلامک یونیورسٹی آف سائنس ایند ٹیکنالوجی نے بھی تمام سمسٹر امتحانات ملتوی کئے اور درس وتدریس کا عمل معطل رکھا۔ایک سینئر ریلوے عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ صوبائی انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے موصولہ ہدایات کے تحت کشمیر میں ریل سروس بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا۔ادھر اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ نے بدھ کے روز بھی لئے جانے والے تمام سمسٹر امتحانات کو ملتوی کیا۔یو این آئی کو موصولہ اطلاعات کے مطابق اونتی پورہ کے جواں سال اسکول پرنسپل رضوان احمد پنڈت کی حراستی ہلاکت کے خلاف شہر سری نگر میں مکمل ہڑتال رہی۔سیول لائنز کے علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک، ککر بازار، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، بڈشاہ چوک، مائسمہ، گاؤکدل، ریگل چوک، پولو ویو، ڈل گیٹ، بتہ مالو وغیرہ میں تمام دکان بند، تجارتی سرگرمیاں مفلوج اور سرکاری دفاتر اور بنکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل معطل رہی۔شہر خاص کے تمام علاقوں میں بھی بدھ کے روز لگاتار دوسرے دن بھی ہڑتال کی وجہ سے دکان بند اور دیگر جملہ تجارتی سرگرمیاں معطل رہی، سڑکوں پرٹرانسپورٹ کی نقل وحمل متاثر رہی ، تعلیمی ادارے بند رہے اور سرکاری دفاتر اور بنکوں میں بھی معمول کا کام کاج متاثر رہا۔واضح رہے کہ شہر خاص میں منگل کے روز اونتی پورہ کے نوجوان پرنسپل کی حراستی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی آناً فاناً میں ہڑتال ہوئی تھی۔نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کے دروازے مقفل رہے اور جامع مسجد کے باہر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات رہی تاکہ کسی بھی امکانی احتجاجی مظاہرے کو ناکام بنایا جاسکے ۔نوجوان پرنسپل کی حراستی ہلاکت کے خلاف ہڑتال کی وجہ سے جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ۔چاروں اضلاع کے بازاروں میں ہوکا عالم چھایا رہا سڑکیں سنسان، دکان بند اور تجارتی مرکز مقفل رہے ۔ علاوہ ازیں تعلیمی ادارے بند اور سرکاری دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری آٹے میں نمک کے برابر رہنے سے کام کاج متاثر رہا۔مہلوک نوجوان کے آبائی علاقے اونتی پورہ میں بدھ کے روز لگاتار دوسرے دن بھی مکمل ہڑتال رہی۔حساس علاقوں میں امکانی احتجاجی مظاہروں کی روک تھام کے لئے سیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات رہی۔ضلع پلوامہ میں دوسرے دن بھی انٹرنیٹ سہولیات بند رہیں۔ ادھر وسطی کشمیر کے سری نگر اور بڈگام اضلاع میں تیز رفتار والی فور جی خدمات معطل رہیں۔شمالی کشمیر کے تینوں اضلاع میں مکمل ہڑتال رہنے کی اطلاعات ہیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ تینوں اضلاع کے بازاروں میں ہو کا عالم چھایا رہا اور سڑکیں سنساں رہیں۔وسطی کشمیر کے دیگر دو اضلاع بڈگام اور گاندربل میں بھی ہڑتال سے معمولات زندگی درہم وبرہم ہونے کی اطلاعات ہیں۔مشترکہ مزاحمتی قیدت نے اونتی پورہ کے جواں سال اسکول پرنسپل کی حراستی ہلاکت کے خلاف یک روزہ ہڑتال کال دی تھی۔مزاحمتی قیادت نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا ‘مذکورہ نوجوان جو پیشے سے ایک استاد تھا کو چند روز قبل حراست میں لیا گیا تھا اور دوران تفتیش اس کو شدید جسمانی اذیتوں سے گذارا گیا جس سے وہ جانبر نہ ہوسکا’۔مشترکہ قیادت نے مہلوک نوجوان رضوان احمد پنڈت کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ موصوف کی زیر حراست ہلاکت کا سانحہ کشمیر میں اس نوعیت کا اکیلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی سرکاری فورسز کی حراست میں کئی کشمیری نوجوانوں کو شہادت کے درجے پر فائز کیا گیا ہے جس سے اُن لاتعداد زیر حراست مزاحمتی، سیاسی قائدین اور کارکنوں کی سلامتی کے بارے میں شدید خدشات پیدا ہو گئے ہیں جو کشمیر اور بیرون کشمیر کی جیلوں میں مقید ہیں۔قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان پرائیویٹ سکول پرنسپل رضوان پنڈت کی جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کی حراست میں ہلاکت کا واقعہ سامنے آیا۔ریاستی پولیس نے رضوان کی پولیس حراست میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ سول انتظامیہ نے واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔