l این آر سی کی بھی مذمت ، ہندوستانی نژاد امریکیوں کی بڑی تعداد نے احتجاج میں حصہ لیا
l سیول رائٹس اور مذہبی آزادی کو بچانا اصل مقصد، امریکن ۔ انڈین مسلمس کے زیراہتمام پرامن مظاہرہ
واشنگٹن ۔ 23 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ’’ایک ہندوستان، متحد عوام اور قوم‘‘ کی وکالت کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ہندوستانی نژاد امریکی یہاں انڈین ایمبیسی کے روبرو نصب مجسمہ گاندھی جی کے اطراف جمع ہوئے اور ترمیم شدہ قانون شہریت اور مجوزہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کے خلاف پرامن مظاہرہ کیا۔ شہریت ترمیمی قانون کے مطابق ، ہندو، سکھ، جین، پارسی اور عیسائی برادریوں کے ارکان کو جو پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے 31 ڈسمبر 2014ء تک آئے ہیں، انہیں مذہبی بنیادوں پر ستائے جانے کے سبب ہندوستانی شہریت عطا کی جائے گی۔ ہندوستانی امریکی مائیک غوث جو واشنگٹن میں قائم ایک این جی او سے وابستہ ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کے احتجاج کا واحد مقصد سیول رائٹس اور مذہبی آزادی کا تحفظ کرنا ہے، اس کے سواء کچھ نہیں۔ ان کے ساتھ احتجاج میں حصہ لیکر نعرے لگانے والوں میں متعدد خواتین، بچے اور اسٹوڈنٹس شامل تھے۔ امریکن ۔ انڈین مسلمس نے اس مظاہرہ کا اہتمام اپنے ہمخیال زائد از ایک درجن تنظیموں کے تعاون سے کیا ہے۔ اتوار کو یہ مظاہرہ پوری طرح پرامن رہا اور احتجاجیوں نے گریٹر واشنگٹن ایریا کے اطراف و اکناف چکر لگائے۔ انہوں نے ہندوستان کی سالمیت کے حق میں نعرے لگائے اور بیانرس و پوسٹرس دکھائے جن پر تحریر تھا کہ ملک ایسی سمت میں جارہا ہے جو سیکولر نوعیت کی نہیں ہے اور دستور کے اقدار کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ احتجاجیوں نے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے ہندوستانی حکومت سے سی اے اے اور این آر سی دونوں سے دستبرداری اختیار کرلینے کی درخواست کی۔ غوث نے کہا کہ ہم بس ان قوانین کی تنسیخ چاہتے ہیں جو حال ہی میں بنائے گئے ہیں۔ ان کی تنسیخ کے نتیجہ میں متحدہ ہندوستان، متحدہ عوام اور متحدہ قوم ابھریں گے جو سارے ملک کی ترقی کیلئے اچھا ہوگا۔ شہریت ترمیمی بل اس ماہ کے اوائل دستخط کیا گیا۔ این آر سی کا عمل ابھی تک صرف آسام میں سپریم کورٹ کی ہدایات پر انجام دیا گیا ہے۔ کئی مرکزی وزراء بشمول وزیرداخلہ امیت شاہ نے مختلف موقعوں پر ملک گیر این آر سی عمل کے حق میں بات کی ہے جبکہ امیت شاہ نے حالیہ پارلیمانی اجلاس کے دوران کہا کہ یہ ملک گیر سطح پر ضرور انجام دیا جائے گا۔ تاہم وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو نئی دہلی میں منعقدہ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے بالخصوص مسلمانوں میں پائے جانے والے اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش میں کہا کہ حکومت نے 2014ء میں اقتدار حاصل ہونے کے بعد سے کبھی این آر سی پر عمل کی بات نہیں کی ہے۔