والد کی کانگریس واپسی سے مطمئن ہوں: اروند

   

ڈی سرینواس جہاں بھی رہیں اُن کی شناخت کانگریسی کی ہے
حیدرآباد۔/18 جنوری، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن راجیہ سبھا ڈی سرینواس کی گھر واپسی سے متعلق اطلاعات کے درمیان ان کے فرزند اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے دلچسپ ریمارکس سے میڈیا کو لاجواب کردیا۔ اروند نے کہا کہ میرے والد ڈی سرینواس جہاں بھی رہیں ان کی شناخت کانگریسی کے طور پر ہوتی ہے اور کانگریس میں انہیں ذہنی سکون ملتا ہے لہذا وہ والد کی گھر واپسی کے فیصلہ پر خوش ہیں۔ اروند نے کہا کہ گزشتہ 40 برسوں سے والد عملی سیاست میں ہیں جبکہ میں 4 سال سے سیاست میں ہوں لہذا میں اس موقف میں نہیں کہ انہیں مشورہ دینے کی جرأت کروں۔ اگر وہ بی جے پی میں شامل ہوتے تو یقینا مجھے خوشی ہوتی لیکن وہ کانگریس میں جارہے ہیں جو میرے لئے باعث اطمینان ہے۔ ہم نے کبھی بھی شرطوں کی بنیاد پر سیاست نہیں کی۔ والد نے کانگریس میں اپنی زندگی گذاری ہے اور عزت نفس کو ٹھیس پہنچنے پر انہوں نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہیں یہ احساس ہونے لگا ہے کہ کانگریس چھوڑنا ان کی غلطی تھی اور وہ پارٹی میں واپس ہورہے ہیں۔ عوام بھی ان کے فیصلہ کو بہتر طور پر سمجھ پائیں گے۔ میں اور میرے والد کبھی بھی ایک پارٹی میں نہیں رہے۔ ڈی اروند نے کہا کہ کئی خاندانوں میں ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں بھائی یا باپ‘ بیٹا علحدہ پارٹیوں میں سرگرم رہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں سابق گورنر سی ایچ ودیا ساگر راؤ کی مثال پیش کی جو اسمبلی میں بی جے پی کے فلور لیڈر رہے لیکن ان کے بھائی سی پی آئی کے اہم قائد تھے۔ر