وبائی امراض پھیلنے کے ذمہ دار کون، عوام یا بلدیہ

   

بروقت کچرہ کی نکاسی کا دعویٰ، عوام پر کچرا سڑکوں پر پھینکنے کا الزام، بلدیہ کے دفتر کے کنارے کچرہ کا انبار

حیدرآباد۔5ستمبر(سیا ست نیوز) اپنے آس پاس کی صفائی کی ذمہ داری ہماری اپنی ہے اور ہمیں خود اپنے اطراف کی صفائی کا خصوصی خیال بھی رکھنا چاہئے ۔ حکومت اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد پر سڑکوں اور رہائشی علاقوں کی صفائی کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے لیکن شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ان سڑکوں پر کچہرا پھینکنے کے خلاف متحد ہوتے ہوئے ماحول کو صاف ستھرا بنانے کے علاوہ بیماریوں سے پاک ماحول فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ کچہرے اور گندگی کے سبب جو صورتحال پیدا ہوتی ہے وہ وبائی امراض کے پھیلنے کا سبب بننے لگتی ہے۔ حکومت کی جانب سے واضح طور پر یہ کہا جا رہاہے کہ عوام کو اپنے طور پر اپنے اطراف کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے اقدامات کرنے چاہئے ۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کی شکایت ہے کہ پرانے شہر کے کئی علاقوں میں روزانہ صفائی اور کچہرے کی نکاسی کے عمل کی انجام دہی کے باوجود بھی کچہرا ڈالنے کے سے شہری اجتناب نہیں کر رہے ہیں اور کچہرا ڈالے جانے کے سبب بدبو و تعفن پیدا ہورہا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ شہریوں کی جانب سے ڈالے جانے والے اس کچہرے کی نکاسی کے سلسلہ میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن اس کے باوجود کچہرا ڈالے جانے کے سبب صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ شہر میں پھیل رہی وبائی امراض پر حکومت کو ہر کوئی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور جی ایچ ایم سی سے اس بات کی شکایت کی جا رہی ہے کہ شہر میں بلدی عملہ کی جانب سے کچہرے کی نکاسی کے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں لیکن سڑکوں پر یا سڑک کے کنارے کچہرا پھینکنے کے والے شہریوں کے خلاف کوئی احتجاج یا برہمی کا اظہار نہیں کیا جا رہا ہے بلکہ کچہرا پھینکنے کا عمل جوں کا توں برقرار ہے۔ گلیوں ‘سڑکوں یا چوراہوں پر کچہرا پھینکنے والوں کو چاہئے کہ وہ اس بات کا بھی تجزیہ کریں کہ آیا ان کی جانب سے کیا جانے والا یہ عمل کہیں کسی کیلئے تکلیف کا سبب تو نہیں بن رہا ہے اور اگر وہ ایساکرنے کے مرتکب بن رہے ہیں تو انہیں اپنے عمل کو بہتر بنانے پر غور کرنا چاہئے کیونکہ اللہ کے رسولﷺ کی حدیث مبارکہ ہے کہ ’’پاکی آدھا ایمان ہے‘‘ ہم اپنے گھروں کی صفائی کے نام پر گلیوں اور محلوں میں گندگی پھیلانے کے مرتکب بنتے جا رہے ہیں اور خدا نخواستہ نصف ایمان سے محرومی کی راہ پر گامزن ہونے لگے ہیںاسی لئے کچہرا گلیوں یا سڑکوںپر پھینکتے ہوئے دوسروں کو تکلیف دینے کے بجائے اگر کچہرے کی گاڑی جس وقت آتی ہے اس وقت کچہرا گاڑی میں ہی ڈالا جائے تو کہیں بھی گندگی نہیں رہے گی ۔ جی ایچ ایم سی چارمینار زون میں گذشتہ دو یوم کے دوران کئی مقامات پر کچہرے کے عدم نکاسی کی شکایات موصول ہوئی اور شہریوں نے وبائی امراض کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی نہ ہی جی ایچ ایم سی کے عملہ کو ہوش آرہا ہے اور نہ ہی گندگی پھیلانے والوں کو اس بات کا احساس ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں اور ان کی یہ حرکات دوسروں کے لئے کس حد تک نقصاندہ ثابت ہو رہی ہیں۔ رعیتو بازار فلک نما کے بازو گلی میں موجود سرکاری پری پرائمری اسکول کے باب الداخلہ پر کچہرے کے انبار لگائے جا رہے ہیں جو کہ اسکولی طلبہ کے لئے انتہائی خطرناک ہے لیکن اس مسئلہ پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور جس دیوار پر یہ کچہرا ڈالا جاتا ہے وہ دیوار فلک نما پولیس اسٹیشن کی ہے۔