مرض مذہب یا ذات کا نہیں بلکہ انسانیت کا دشمن ، سربراہ عالمی ادارہ صحت کا بیان
حیدرآباد۔19مارچ(سیاست نیوز) کورونا وائرس کسی مذہب ‘ قوم یا ذات کا دشمن نہیں ہے بلکہ یہ انسانیت کا دشمن ثابت ہورہا ہے کیونکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں یہ وباء تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے اور اس وباء کو روکنے میں اب تک دنیا کے کسی بھی ملک کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی جس کی وجہ سے عالمی ادارۂ صحت نے اس مرض کو انسانیت کا دشمن قرار دیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اسے روکنے کے لئے خود کو الگ تھلگ رکھنا ہی بہتر ہوگا۔عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادھنام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہ وائرس کسی ایک خطہ یا سرزمین پر نہیں رہا بلکہ دنیا بھر میں پھیلتا جا رہاہے اسی لئے اسے روکنے کے اقدامات میں تعاون کرنا ہر اس فرد کی ذمہ داری ہے جو اس روئے زمین پر بستا ہے۔ انہوںنے اس وبائی مرض پر قابو پانے کے اقدامات میں شدت لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو اس منفی ماحول میں جو مثبت پہلو متحد کرسکتا ہے وہ ہے اس مشترکہ دشمن کا متحد ہوکر مقابلہ کیا جاسکتا ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون درکا ہے ۔ انہو ںنے دنیا سے اپیل کی کہ وہ اس وبائی دشمن سے مقابلہ کیلئے متحدہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کیلئے یہ ایک زرین موقع ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو دور کرتے ہوئے کورونا وائرس کے مقابلہ اور اس سے نجات کیلئے متحد ہوجائیں کیونکہ کورونا وائرس ایک ایسی بیماری ہے جس کا دنیا کے کسی بھی گوشہ میں ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں کیا گیا ہے لیکن اس سے بچنے کیلئے جو احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں ان احتیاطی تدابیر کے ذریعہ ہی اس کا مقابلہ ممکن ہے۔