ورا ورا راؤ کی درخواست ضمانت کی عاجلانہ سماعت

   

بمبئی ہائی کورٹ کو سپریم کورٹ کی ہدایت، خرابی صحت کا جائزہ لینے کا مشورہ

حیدرآباد۔ سپریم کورٹ نے بمبئی ہائی کورٹ کو ہدایت دی ہے کہ تلگو کے انقلابی شاعر اور جہد کار ورا ورا راؤ کی جانب سے طبی بنیادوں پر ضمانت کیلئے داخل کی گئی درخواست کی عاجلانہ سماعت کرے۔ سپریم کورٹ نے بمبئی ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے کہ آیا ورا ورا راؤ کو بہتر علاج کیلئے جیل سے دواخانہ منتقل کیا جائے۔ ورا ورا راؤ اور دیگر کئی جہد کار بھیما کورے گاؤں تشدد معاملہ میں الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔ یکم جنوری 2018 کو پیش آئے تشدد کے معاملہ میں پونے پولیس نے اشتعال انگیز تقاریر کے تحت جہد کاروں کے خلاف مقدمات درج کئے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس یو للت، جسٹس ونیت سرن اور ایس رویندر بھٹ پر مشتمل بنچ نے کہا کہ ضمانت کی درخواست ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے لہذا بہتر ہے کہ ہائی کورٹ اس معاملہ کا فیصلہ کرے۔ ورا ورا راؤ کی اہلیہ نے درخواست داخل کرتے ہوئے شکایت کی کہ ان کے شوہر کی حالت دن بہ دن بگڑ رہی ہے اور انہیں ہاسپٹل منتقل نہ کیا گیا تو زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ اندرا جئے سنگھ نے درخواست گذار کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ وہ ضمانت کیلئے دباؤ نہیں بنارہے ہیں بلکہ صرف بگڑتی صحت کو دیکھتے ہوئے بنیادی حقوق کے تحفظ کی درخواست کررہے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ بمبئی ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست کی آخری سماعت 17 ستمبر کو ہوئی تھی۔ درخواست گذار کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت دی اور کہا کہ ہائی کورٹ ضمانت کے ساتھ ساتھ علاج کیلئے دواخانہ منتقلی کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔