ورلڈ کپ فتوحات کی مماثل کامیابی:کوچ،کپتان

   

سڈنی ۔ 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی آسٹریلیائی سرزمین پر 71 برسوں میں پہلی ٹسٹ کامیابی کی جہاں ہر گوشہ سے ستائش کی جارہی ہے اور مبارکباد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں، وہیں ٹیم کے کوچ روی شاستری اور کپتان ویراٹ کوہلی نے اس کامیابی کو ورلڈ کپ جیسی فتوحات کے برابر قرار دیا ہے۔ ہندوستانی کوچ روی شاستری نے آسٹریلیائی سرزمین پر ٹیم کی جانب سے حاصل کردہ کامیابی کو 1983 ورلڈ کپ سے بڑی کامیابی نہ سہی تاہم اس جیسی کامیابی قرار دیا ہے۔ روی شاستری نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم جس میں آسٹریلیائی سرزمین پر 2-1 کی کامیابی حاصل کی ہے، وہ اس قدر اطمینان بخش کامیابی ہے اور خاص کر میرے لئے یہ 1983 کے ورلڈ کپ کے برابر اگر یہ کہوں کہ اس سے بڑی کامیابی ہے تو یہ صحیح ہوگا۔ دونوں طرز کی کرکٹ کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا لیکن 1983 میں ہندوستانی ٹیم نے دنیائے کرکٹ پر حکمرانی کرنے والی ویسٹ انڈیز کی ٹیم جس میں ویون رچرڈس، کلائو لاڈ کے ہمراہ چار فاسٹ بولر اینڈی رابرٹس، مالکم مارشل، مائیکل ہولڈنگ اور جال گارنر شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی تاریخ ہے اور مستقبل ایک معمہ ہے لیکن ہم نے اس وقت اس وقت 71 برس بعد یہاں آسٹریلیائی سرزمین پر کامیابی حاصل کی ہے۔ دوسری جانب ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے بھی آسٹریلیائی زمین پر حاصل ہونے والی اس تاریخ ساز کامیابی کو 2011ء ورلڈ کپ سے زیادہ جذباتی کامیابی قرار دیا ہے۔ کوہلی نے کہا کہ یہ کامیابی ان کیلئے اب تک کیلئے سب سے بڑا کارنامہ ہے کیونکہ وہ 71 برس میں یہاں کامیابی حاصل کرنے والے پہلے کپتان ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2011ء ورلڈ کپ کے وقت میں ٹیم کا حصہ تھا اور اس نے عالمی خطاب حاصل کیا جوکہ اپنی سرزمین پر حاصل کی جانے والی کامیابی کے ساتھ اس ٹیم میں کئی سینئر کھلاڑی بھی موجود تھے لیکن آسٹریلیا میں حاصل ہونے والی یہ کامیابی میرے لئے زیادہ جذباتی ہے۔