نئی دہلی۔ مذکورہ مرکزی کابینہ نے انسانی وسائل ترقی (ایچ آرڈی) وزرات کے نام پر سرکاری طور پر وزرات تعلیم پر تبدیل کردیاہے‘ جس کی جانکاری اے این ائی نے اپنے ٹوئٹ میں دی ہے
Ministry of Human Resource and Development (MHRD) renamed as Ministry of Education. The announcement to be made later today. pic.twitter.com/shM4QrDg6m
— ANI (@ANI) July 29, 2020
سال1980میں تشکیل پانے کے بعد1992میں جس میں تبدیلی لائی گئی پہلے سے موجود تعلیمی پالیسی کی جگہ مذکورہ نئی قومی تعلیمی پالیسی(این ای پی)لائی گئی ہے۔
یہ نئی پالیسی ائی ایس آر او کے سابق سربراہ کے کستوری رنگن کی قیادت میں تشکیل دی جانی والی کمیٹی کے تیار کردہ مسودہ کی بنیاد پر ہوگی۔
پچھلے چھ سالوں میں این ای پی پر بحث کی جارہی تھی۔ پچھلے سال پالیسی کا مسودہ اس وقت جاری کیاگیاتھا جب رامیش پوکھریال ’نیشانک‘کے بطور ایچ آر ڈی منسٹر جائزہ لیاتھا۔
اس پالیسی کے بعد اس کے کئی اسرار ورموز پر غورکیاگیا جس میں کویڈ 19کی وجہہ سے دنیا بھر کے تعلیمی نظام میں ائی تبدیلی کے لئے تیاری بھی شامل ہے۔
اس مسودہ پالیسی کے دیگر چیزوں میں چارسالہ زیر گریجویٹ پروگرام بھی شامل ہے۔
اس میں حق تعلیم ایکٹ2009میں توسیع کی بھی تجویز ہے تاکہ جو پہلے چھ سال سے اٹھارہ سال کے بچوں تک محدو د تھی اس کو 3سال سے 18سال کے بچوں کو شامل کرنا ہے۔
اس میں یہ بھی شامل کیاگیا ہے کہ شریک نصاب اور اضافی نصاب میں کوئی علیحدگی نہیں ہوگی اور تمام مضامین بشمول آرٹس‘ میوزیک‘ کرافٹس‘ اسپورٹس‘ یوگا‘کمیونٹی خدمات وغیرہ بھی نصاب میں شامل ہوں گے