وزیراعظم پر آپریشن سندور کا سیاسی فائدہ اٹھانے کاالزام

   

جئے رام رمیش کی مرکزی حکومت پر تنقید‘کانگریس کو نمائندہ وفد میں شامل کرنے پر زور

نئی دہلی ۔16؍مئی( ایجنسیز )کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ’آپریشن سندور‘ کا سیاسی فائدہ اٹھانے سے متعلق سنگین الزام عائد کیا۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس بارے میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نے 25 مئی کو صرف این ڈی اے حکمراں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ طلب کی ہے تاکہ آپریشن سندور سے سیاسی فائدہ اٹھایا جا سکے۔ یہ بیان انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دیا ہے۔سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیر اعظم پر سنگین الزام عائد کرنے کے بعد جئے رام رمیش نے لکھا ہے کہ اب وہ چاہتے ہیں پاکستان سے ہونے والی دہشت گردی پر ہندوستان کا رخ واضح کرنے کیلئے سبھی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ بیرون ممالک جائیں۔ یہ بیان دینے کے بعد جئے رام رمیش نے سوال اٹھایا کہ اس معاملہ میں سیاسی پیش قدمی کی سخت ضرورت ہے لیکن یہ دوہرے پیمانے کیوں؟‘‘دراصل پاکستان کی حکومت ہندوستان کے خلاف فرضی خبریں پھیلانے میں مصروف ہے۔ اس تعلق سے مرکزی حکومت نے منصوبہ بنایا ہے کہ ہندوستان کی الگ الگ پارٹیوں کے لیڈران بیرون ممالک میں جا کر ہندوستان کی بات رکھیں گے۔ اس سلسلے میں ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس یقینی طور سے بین الاقوامی نمائندہ وفد کا حصہ بنے گی۔ حالانکہ انھوں نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی پر کانگریس کو بدنام کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اور بی جے پی لگاتار کانگریس کو بدنام کر رہے ہیں جبکہ کانگریس نے پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کی کارروائی کے دوران سبھی پارٹیوں کے درمیان اتحاد کی بات کی تھی۔جئے رام رمیش نے کانگریس کے ذریعہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیے جانے کی گزارش کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے پر متفق نہیں ہوئے ہیں۔ اب اچانک انھوں نے پاکستان سے دہشت گردی پر ہندوستان کے رخ کو سمجھانے کیلئے نمائندہ وفد بیرون ممالک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس ہمیشہ قومی مفاد کو دیکھتی ہے اور بی جے پی کی طرح ان امور پر سیاست نہیں کرتی ہے۔ اس لیے کانگریس یقینی طور سے ان نمائندہ وفود کا حصہ ہوگی۔ انھوں نے بتایا کہ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس بارے میں پارٹی صدر ملکارجن کھرگے سے بات کی ہے۔