معیشت سے توجہ ہٹانے کی ناقص کوشش۔ اپوزیشن کا شدید ردعمل
نئی دہلی ۔11ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن نے وزیراعظم نریندر مودی کو آج اُن کے یہ ریمارکس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے بیان کیا کہ لفظ ’گائے ‘ بعض لوگوں کے کان کھڑے کردیتا ہے ۔ اپوزیشن نے کہاکہ انہیں اس کے بجائے معیشت کے تعلق سے بات کرنا چاہیئے اور گائے کے نام پر لوگوں کی ہلاکت پر انہیں تشویش کرنا چاہیئے ۔ وزیراعظم نے آج قبل ازیں اترپردیش کے متھرا میں ایک ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدبختانہ بات ہے کہ الفاظ ’’ اوم اور گائے ‘‘ ملک میں بعض لوگوں کے کان میں پڑتے ہی اُن کے بال کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ مودی نے کسی کا نام لئے بغیر کہاکہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید ملک سولہویں ، سترہویںصدی میں چلا گیا ہے ۔ اس قسم کا رویہ وہی لوگوں کا ہے جو ملک کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں اور انہوں نے ایسا کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے ۔ کانگریس نے ان ریمارکس کیلئے وزیراعظم پر شدید چوٹ میں الزام عائد کیا کہ یہ بیان معیشت کی حالت سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔ ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ آج وزیراعظم معیشت کے بات نہیں کررہے ہیں بلکہ ’’گائے اور اوم ‘‘ کا تذکرہ کررہے ہیں۔ بعض دیگر کو یہ فکر ہے کہ کانگریس کاکیا حال ہے۔ کیا معیشت کے بارے پوچھنے پر یہی جواب ہونا چاہیئے ۔ اسی انداز میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجا نے سوال کیا کہ وزیراعظم کیوں اوم اور گائے کے مسائل اٹھارہے ہیں جبکہ انہیں معیشت کی صورتحال کے تعلق سے بات کرنا چاہیئے ۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی ایم پی مجید میمن نے کہا کہ مودی سیکولر ملک کے وزیراعظم ہیں اور انہیں مذہبی اُمور کا بار بار تذکرہ نہیں کرنا چاہیئے ۔وہ کوئی دھرم گرو نہیں ہیں۔ وزیراعظم کو واضح کردینا چاہیئے کہ حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے وہ کسی کو بھی مذہب کے نام پر تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ (مودی کی تقریرصفحہ3پر)