وزیراعظم کی نیو ایجوکیشن موڈیول کی تجویز وقت کا تقاضہ

   

ڈائرکٹر ارجن سنگھ سنٹر فار ڈسٹنس اینڈ اوپن لرننگ کے پروفیسر احرار حسین کا احساس

نئی دہلی،17مئی (سیاست ڈاٹ کام) تعلیم کے حوالے سے وزیر اعظم کے ذریعہ نیو ایجوکیشن موڈیول (نئی طرز تعلیم) کے تحت تعلیمی سلسلہ کوجاری رکھنے کی بات قابل ستائش ہے کیوں کہ لاک ڈاون میں اور لاک ڈاون کے بعد بھی یہی طرز تعلیم اپنانے کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ارجن سنگھ سنٹر فار ڈسٹنس اینڈ اوپن لرننگ کے ڈائریکٹر پروفیسر احرار حسین نے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ کوویڈ-19 کی وجہ سے حالات خراب ہیں اور اس کے اثرات بعد کے دنوں پر بھی پڑیں گے لہذا نیو ایجوکیشن موڈیول کے تحت تعلیمی اداروں کے ذمہ داران کو تین اہم باتوں کی جانب توجہ مبذول کرنی چاہیے ، اگر فیس ٹو فیس تعلیم ہوتی ہے تو ٹکنالوجی انٹریگریشن / بلینڈیٹ ٹیچنگ ہونی چاہیئے ، دوسرا یہ کہ آن لائن طریقہ استعمال کرنے ہوں گے اور آن لائن جیسے اسکائپ، زوم ایپ، گوگل کلاس، ویبنائر جیسے دیگر سہولیات کے ذریعہ تعلیم دی جارہی ہے اور آگے بھی دی جاسکتی ہے ، لہذا تعلیمی اداروں کو اس جانب کوشش کرنی چاہیے کیونکہ حالات بہتر ہونے کے بعد بھی یہی مذکورہ طرز تعلیم زیادہ بہتر ہے ،اگر لاک ڈاون کھلنے کے بعد تعلیمی ادارے کھلتے ہیں تاہم طلبا کی کم تعداد یونیورسٹی آتی ہے لہذا وہ طلبا جو کلاس میں شریک نہیں ہورہے ہیں انہیں بھی وہی سب کچھ پڑھایا جائے جو کلاس روم میں پڑھایا جارہا ہو، لہذا اس کی تیاری کرنی ہوگی اور ٹکنالوجی تیار کرنے ہوں گیتاکہ یہ سہولیات دی جاسکے ۔ پروفیسر احرار حسین نے کہا کہ ہمارے اساتذہ کو ٹکنالوجی کی ویبنائر اور ورکشاپ کے ذریعہ ٹریننگ دی جانی چاہیے تاکہ وہ طلبا کو آن لائن تعلیم سے آراستہ و پیراستہ کر سکے ، تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ وہ وقت رہتے تعلیمی اداروں کے کلاس روم کو ٹکنالوجی سے آراستہ کرے تاکہ آن لائن تعلیم میں آسانیاں فراہم ہوسکے اور اسے بھی نیو ایجوکیشن موڈیول میں شامل کیا جانا چاہیے اور اسطرح سے طلبا کی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھا جاسکتا ہے ،ساتھ ہی حکومت کی جانب سے آن لائن تعلیم کے لئے بہت ساری آسانیاں فراہم ہے وہاں سے بھی مستفید ہونا چاہئے۔