وزیر اعظم مودی کی آج چیف منسٹرس کیساتھ ویڈیو کانفرنس

,

   

کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ریاستوں ‘ لاک ڈاون ایگزٹ پلان ، معیشت اور دیگر امور پر تبادلہ خیال متوقع

نئی دہلی،10مئی (سیاست ڈاٹ کام)کورونا کی وبا کے خلاف ملک بھر میں جاری مہم کے درمیان وزیراعظم نریندرمودی پیر کو سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف منسٹرس کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ لاک ڈاؤن ۔ 3 ، کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ریاستوں اور دیگر امور کے علاوہ معیشت کی بحالی پر خصوصی توجہ کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے ۔ مودی کی ریاستوں کے چیف منسٹرس کے ساتھ دوپہر 3 بجے یہ میٹنگ شروع ہوگی۔کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا بحران کے دوران وزیراعظم کی ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ یہ پانچویں میٹنگ ہوگی ۔ وزیراعظم کے دفتر نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ ،‘‘وزیراعظم نریندرمودی کل دوپہر 3 بجے ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس سے میٹنگ کریں گے ۔’’واضح رہے کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے ملک بھر میں گزشتہ 25مارچ سے مکمل لاک ڈاؤن ہے اور لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کے لئے کہا گیا ہے ۔مکمل لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے کے ختم ہونے سے پہلے ہونے والی اس میٹنگ کو آگے کی حکمت عملی کے لئے کافی اہم مانا جارہا ہے ۔سمجھا جارہا ہے کہ اس میٹنگ میں معیشت کی بحالی پر خاص توجہ دی جائے گی اور ملک میں ٹھپ پڑے کام کاج اور دیگر سرگرمیوں کو شروع کرنے اور اس وبا سے نمٹنے کے اقدامات پر تفصیل سے بات چیت کی جائے گی۔کورونا کی وجہ سے پیدا ہوئے غیر معمولی حالات کے پیش نظر ملک میں پہلے 25 مارچ سے 14 اپریل پھر 15 اپریل سے تین مئی اور اس کے بعد /4 مئی سے 17 مئی تک تین مرحلوں میں مکمل لاک ڈاؤن شروع ہونے سے پہلے حکومت نے وسیع ہدایات جاری کرکے پورے ملک کو انفیکشن کی بنیاد پر تین زون ریڈ ، اورینج اور گرین زون میں تقسیم تھا۔ انفیکشن مزید پھیلنے کے حالات کی بنیاد پر ہی ان علاقوں میں رعایت دی گئی ہے۔ /27 اپریل کو وزیراعظم کی چیف منسٹرس کے ساتھ ہوئی بات چیت کے بعد کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دوگنا ہے ۔ اُس وقت یہ تعداد 28 ہزار تھی جو اب 63 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے ۔ کئی ریاستوں میں حال ہی میں لیبر قوانین میں نرمی پیدا کی گئی ہے تاکہ صنعتی سرگرمیوں کو بحال کیا جاسکے ۔ تاہم محدود افرادی قوت یعنی عملہ کے ساتھ کام کاج کی اجازت دی گئی ہے ۔ پیر کو ہونے والی میٹنگ میں سمجھا جاتا ہے کہ لاک ڈاؤن میں اضافہ یا اس میں مزید نرمی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔