شکشا نیائے سمواد پر انتظامیہ کی رکاوٹوں کے باوجود کانگریس قائد کا طلبہ سے خطاب
پٹنہ15؍مئی ( ایجنسیز ): بہار کے دربھنگہ ضلع کے مغل پورہ میں امبیڈکر طالبعلم ہاسٹل میں منعقدہ ’شکشا نیائے سمواد‘ میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف سخت الفاظ میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی دستور اور جمہوریت کے خلاف ہیں اور ملک کی 90 فیصد آبادی جو کہ اکثر پسماندہ، طبقاتی اور اقلیتی طبقات پر مشتمل ہے کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں۔راہول گاندھی نے انتظامیہ کی جانب سے ان کی جلسہ میں شرکت روکنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ عوامی طاقت کے سامنے رکنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں بھی رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں جو ناقابل قبول ہے۔کانفرنس کے موقع پر انتظامیہ نے چند گھنٹے پہلے ہی مقررہ مقام کو تبدیل کر دیا تھا جس کی وجہ سے شدید تناؤ پیدا ہوا۔ پولیس نے تقریب کی جگہ پر پہنچ کر توڑ پھوڑ کی اور طلبہ کو جبراً واپس بھیجنے کی کوشش کی جس پر کانگریس کارکنان نے سخت احتجاج کیا۔ انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود راہول گاندھی پیدل ہی پروگرام کی جگہ پہنچے اور طلبہ سے خطاب کیا۔کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے اس پروگرام کو روکنے کی کوشش کی کیونکہ یہ تعلیم میں انصاف کے لیے ایک اہم موقع تھا۔ بہار کانگریس کے صدر راجیش کمار نے کہا کہ راہول گاندھی نے جتنی بار نسل پرستی کی بنیاد پر مردم شماری کی مانگ کی، آخر کار حکومت کو مجبور ہونا پڑا اور اب اس پر عمل درآمد ہوگا۔ ان کے دیگر مطالبات میں 50 فیصد کی کوٹے کی حد ختم کرنا اور نجی تعلیمی اداروں اور کمپنیوں میں بھی کوٹے کا نفاذ شامل ہے۔دریں اثنا، راہول گاندھی نے ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہندوستان جمہوریت ہے، آئین سے چلتا ہے، نہ کہ تاناشاہی سے۔ ہمیں سماجی انصاف اور تعلیم کے لیے آواز اٹھانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔پرینکا گاندھی نے اس معاملہ پر ایکس پر لکھا کہ دربھنگہ کے امبیڈکر ہاسٹل میں ’شکشا نیائے سمواد‘ تقریب کے تحت طلباء سے خطاب کرنے جا رہے قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کو روکنا انتہائی شرمناک ہے اور قابل مذمت اور بزدلانہ حرکت ہے۔ تاناشاہی پر آمادہ جے ڈی یو۔بی جے پی اتحاد کی حکومت کو یہ بتانا چاہئے کہ کیا بہار میں قائد حزب اختلاف کا جانا جرم ہے یا دلتوں، پسماندگان، محروموں اور غریبوں کی آواز ٹھانا جرم ہے؟ نیائے اور انقلاب کی سرزمین بہار کے عوام یہ تاناشاہی برداشت نہیں کریں گے۔دربھنگہ میں راہول گاندھی اور 20قائدین کے علاوہ 100نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی جن پرقانون کی خلاف ورزی کا الزام ہے ۔