وزیر کا خاتون کو تھپڑ

   


بی جے پی کے قائدین اور وزراء کے تعلق سے ایسا لگتا ہے کہ اقتدار کا نشہ ان کے ذہنوں پر چڑھ گیا ہے ۔ وہ اقتدار کے نشے میں اس قدر دھت ہوگئے ہیں کہ انہیں خواتین کی عزت و احترام کی بھی پرواہ نہیں رہ گئی ہے ۔ وہ عوامی مسائل اور شکایات کی سماعت کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں اور جو کوئی انہیں اپنے مسائل یا شکایات سے واقف کروانا چاہتا ہے ان کو تھپڑ رسید کئے جا رہے ہیں۔خواتین کی عزتوں اور عصمتوں کو تار تار کرنے والے مجرمین کو سنسکاری کہا جا رہا ہے ۔ خواتین کی عصمت ریزی کی جا رہی ہے اور انہیں نذر آتش کیا جا رہا ہے ۔ اس طرح کے جرائم کے خلاف پولیس سے رجوع ہونے والوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے ۔ یہ سب کچھ اس حال میں ہو رہا ہے کہ وزیر اعظم اور دوسرے قائدین کی جانب سے خواتین کی عزت و احترام کے تعلق سے بلند بانگ دعوے کئے جاتے ہیں۔ بیٹی پڑھاو ۔ بیٹی بچاؤ کا نعرہ بھی دیا جاتا ہے ۔ اس سب کے باوجود خواتین کے تعلق سے انتہائی بے رحمانہ رویہ اختیار کرنے کے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کے قائدین اور وزراء کے دماغوں پرا قتدار کا نشہ چڑھ چکا ہے ۔ وہ لوگ کسی کو خاطر میں لانے کو تیار نہیں ہیں اور نہ ہی اپنے کئے پر انہیںکوئی شرمندگی ہورہی ہے ۔ بی جے پی کے جو قائدین خود اس طرح کے واقعات میں ملوث ہیں نہ وہ پچھتا رہے ہیں اور نہ ہی ان قائدین کو کوئی شرمندگی ہو رہی ہے جو اس طرح کے مجرمین کی رہائی پر انہیں مٹھائیاں پیش کر رہے ہیں۔اس طرح کے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی قائدین کی نظر میں خواتین کی عزت و احترام کی کیا اہمیت رہ گئی ہے ۔ وہ دکھاوے کیلئے تو بہت بڑی باتیں کرتے ہیں اور اخلاق و اصولوں کی دہائی بھی دیتے ہیں لیکن جب خود ان کے رویہ کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ یہ لوگ اقتدار کے نشے میں خواتین کی عزت و احترام کو بھول چکے ہیں بلکہ خود ہی ان کی عزت و احترام کو پامال کر رہے ہیں۔ خواتین کے ساتھ انتہائی نازیبا سلوک اختیار کیا جا رہا ہے اور ان کی سرزنش کرنے والا یا ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے والا تک بھی نہیں ہے ۔
اس طرح کی حرکتیں کرنے والوں کے خلاف چونکہ کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے اور نہ ہی ان سے کوئی بازپرس کر رہا ہے اسی کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوتے جا رہے ہیں۔ انہیں اپنے کئے پر کسی طرح کی شرمندگی نہیں ہو رہی ہے ۔ آج کرناٹک کے چامراج نگر ضلع میں ایک واقعہ پیش آیا ۔ اس میں ریاستی وزیر برائے انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ وی سومنا نے ایک عوامی تقریب میں ایک خاتون کو تھپڑ رسید کردیا ۔ وزیر موصوف مستحق افراد میں اراضی کے پٹے تقسیم کرنے وہاں پہونچے تھے ۔ ایک خاتون کو اراضی الاٹمنٹ نہیں ہوا ۔ وہ ناراض دکھائی دے رہی تھی اور جب اس نے وزیر موصوف سے اس تعلق سے استفسار کیا تو اس کا جواب دینے کی بجائے وزیر موصوف نے اسے تھپڑ رسید کردیا ۔ انہوں نے بھرے مجمع کے روبرو تھپڑ رسید کردیا ۔ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ یہ خاتون فوری طور پر وزیر موصوف کے پیر بھی چھونے لگی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی ہوں یا دوسرے بڑے بی جے پی قائدین ہوں سبھی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کی عزت و احترام کی برقراری کے دعوے کرتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہی طریقہ ہے جس کے ذریعہ خواتین کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے ؟ ۔ یہ کوئی یکا دوکا پیش آنے والا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس طرح کے واقعات مسلسل پیش آ رہے ہیں۔ خواتین کے ساتھ بدسلوکی عام ہوتی جا رہی ہے ۔ ذمہ دار عوامی عہدوں پر فائز افراد بھی خواتین کا احترام نہیں کر رہے ہیں بلکہ ان کی ہتک اور توہین کی جا رہی ہے ۔
یہ سارے واقعات ہمارے ملک میںپیش آ رہے ہیں جہاںخواتین کی عزت و احترام کو بہت زیادہ اہمیت دی جا تی ہے ۔ خواتین کے تعلق سے جو رویہ اختیار کیا جا رہا ہے وہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ اس طرح کے واقعات ہمارے اپنے ملک میں شرمندگی کا باعث کہے جاسکتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ کم از کم ذمہ دار اور اہم عہدوں پر فائز افراد اپنے رویہ کا جائزہ لیں ۔ سماج کیلئے وہ اپنے رویہ کے ذریعہ مثال قائم کریں۔ صرف عوامی تقاریب میں زبانی جمع خرچ کرتے ہوئے خواتین کی عزت و احترام اور سلامتی کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا ۔ اس طرح کے واقعات کا تدارک کرنے سخت گیر اقدامات ناگزیر ہیں۔