وسائل ہوتے تو الیکشن نہیں بلکہ بے قصور نوجوانوں کی رہائی کیلئے لڑتے: محبوبہ مفتی

   

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ الیکشن نہیں بلکہ اگر وسائل ہوتے تو ہم جیلوں میں بند جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی رہائی کے لئے سپریم کورٹ میں کیس لڑنے کو ترجیح دیتے ۔انہوں نے کہا کہ جی ٹونٹی میں جموں وکشمیر کو ایک ایسی ٹرافی کی طرح پیش کیا جار ہا ہے کہ یہاں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے ۔ان کا الزام تھا کہ پی جے پی ایسی فلموں کو فروغ دے رہی ہے جو معاشرے میں نفرت پھیلنے کا باعث بن جاتی ہیں۔پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو یہاں اپنے پارٹی ہیڈ کوارٹر پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہو7 نے کہا: ‘جو یہاں پکڑ دھکڑ کا ماحول ہے ، این آئی اے ، ایس آئی یو کے چھاپے مارے جا رہے ہیں، اسکولوں کو دس دنوں کے لئے بند کیا جا رہا ہے ، دکانداروں سے دکان کھلے رکھنے کو کہا جا رہا ہے ایسے میں جی ٹونٹی میں جموں وکشمیر کو ایک ٹرافی کی طرح پیش کیا جا رہا ہے کہ یہاں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے ‘۔کیرالا سٹوری فلم کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا: ‘بدقسمتی سے بی جے پی ایسی فلموں کو فروغ دے رہی ہے جن سے معاشرے میں نفرت پھیلتی ہے جس کا نتیجہ ہم نے جموں میڈیکل کالج میں دیکھا’۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ جس طرح کرناٹک میں لوگوں نے عقلمندی کا مظاہرہ کیا اسی طرح ملک کے باقی حصوں کے لوگوں کو بھی عقلمدی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔اسمبلی انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘اگر پی ڈی پی کے پاس وسائل ہوتے تو ہم جموں و کشمیر یا باہر کے جیلوں میں بند جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی رہائی کے لئے سپریم کورٹ میں کیس لڑتے ، الیکشن تو دور کی بات ہے ‘۔