وشاکھاپٹنم میں کمیکل پلانٹ سے گیس کا اخراج ‘ 11 افراد ہلاک ‘ 1000 متاثر

,

   

٭ پانچ کیلومیٹر کا علاقہ متاثر۔ لوگ بیہوش ہوکر سڑکوں اور راستوں میں گر پڑے
٭ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ممکن ۔ 20 افراد وینٹیلیٹر پر ۔ حالت تشویشناک
٭ صدر جمہوریہ ‘ نائب صدر و وزیر اعظم مودی کا جانی نقصان پر رنج و غم کا اظہار
٭ چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے واقعہ کی تحقیقات کا اعلان کردیا

وشاکھاپٹنم / نئی دہلی 7 مئی ( پی ٹی آئی ) وشاکھاپٹنم کے ایک کمیکل پلانٹ میں گیس کے اخراج کا واقعہ پیش یا جس کے نتیجہ میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے اور زائد از 1000 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ کئی افراد اس گیس کے زہریلے اثرات اور بو سے بچنے بھاگتے ہوئے زمین پر گر بھی پڑے ۔ کہا گیا ہے کہ صبح کی اولین ساعتوں میں یہ واقعہ پیش آیا تھا جس کا پانچ کیلومیٹر اطراف کے گاووں تک اثر دیکھنے میں آیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ رات ڈھائی بجے کے بعد ملٹی نیشنل کمپنی ایل جی پالیمرس کے آر آر وینکٹا پورم ولیج پلانٹ سے گیس کا اخراج عمل میں آیا تھا جس کے نتیجہ میں سینکڑوں افراد متاثر ہوگئے ۔ ابتدائی جو مناظر تھے وہ انتہائی خوفناک تھے کیونکہ لوگ سڑک پر ‘ نالوں میں ‘ اور سر راہ بے ہوش پڑے دکھائی دئے جس سے کسی بڑے صنعتی سانحہ کے اندیشے ہو رہے تھے ۔ کہا گیا ہے کہ مہلوکین میں دو بچے شامل ہیں جن کی عمریں چھ سال اور نو سال بتائی گئی ہیں جبکہ ایک میڈیکل سال اول کا طالب علم بھی شامل ہے اور وہ دو لوگ بھی شامل ہیں جو اس کے اثرات سے بچنے کیلئے بھاگتے ہوئے ایک کنویں میں گرگئے ۔ کہا گیا ہے کہ یہ پلانٹ لاک ڈاون کے بعد دوبارہ کشادگی کے عمل میں تھا کہ یہ حادثہ پیش آیا ۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ رات کے سناٹے میں اچانک ہی لوگوں کی مدد کیلئے چیخنے چلانے کی آوازیں آنے لگیں جبکہ کئی لوگ نیند کی حالت ہی میں بیہوش ہوگئے تھے ۔ جب بچاو کاری عملہ اور پولیس اہلکار عوام کو دواخانوں کو منتقل کرنے کیلئے پہونچے تو کئی لوگ سانس لینے میں تکلیف محسوس کر رہے تھے اور وہ کسی محفوظ مقام کی سمت بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ کچھ لوگ اس کوشش میں گر کر بیہوش بھی ہوگئے ۔ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے کیونکہ کم از کم 20 افراد کو وینٹیلیٹر پر رکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ 246 افراد وشاکھاپٹنم ہاسپٹل میں سے زیر علاج ہیں۔ کہا گیا ہے کہ جہاں یہ پلانٹ واقع ہے آر آر وینکٹا پورم گاوں سے تقریبا 800 افراد کا تخلیہ کروایا گیا تھا اور ان میں بیشتر کو ابتدائی طبی امداد کی ضرورت ہی کافی ہوگئی ۔ ایک شخص نے بتایا کہ ابتداء میں یہ سمجھا گیا کہ ایل پی جی سلینڈر سے گیس کا اخراج ہو رہا ہے تاہم جب لوگ باہر نکلے تو یہ پتہ چلا کہ ایل جی پالیمرس فیکٹری سے گیس کا اخراج ہو رہا ہے ۔ ایک اور شخص نے بتایا کہ لوگ دھیرے دھیرے اپنی توانائی سے محروم ہو رہے تھے اور بیہوش ہوکر گر پڑ رہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ لوگ محو خواب تھے کہ رات ڈھائی بجے ان کی نیند بیدار ہوئی کیونکہ انہیں کھجلی ہو رہی تھی ۔ انہوں نے اپنی آنکھیں کھولیں لیکن جلن کا احساس ہونے لگا ۔ انہیں کچھ خطرہ محسوس ہوا جس پر انہوں نے اپنے افراد خاندان کو بھی نیند سے بیدار کیا اور سبھی لوگ باہر دوڑ پڑے ۔ محکمہ فیکٹریز کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں اشارہ دیا گیا ہے کہ شائد ریفریجریشن یونٹ میں کسی فنی خرابی کی وجہ سے گیس کا اخراج عمل میں آیا ہے ۔ اس یونٹ سے اسٹائرین گیس کے دو ٹینکس جڑے تھے ۔ ضلع کلکٹر وی ونئے چند نے کہا کہ یہاں کثیف دھواں چھاگیا تھا ۔ صبح 9.30 بجے کے بعد ہی اصل ماجرا سمجھ میں آیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ جب واقعہ پیش آیا اسٹوریج ٹینک میں 1,800 ٹن گیس موجود تھی ۔

یہ گیس سب سے زیادہ نروس سسٹم ‘ حلق ‘ جلد ‘ آنکھوں اور کچھ دوسرے جسمانی اعضاء کو متاثر کرتی ہے ۔ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی میں کہا کہ انہوں نے وزارت داخلہ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے حکام سے بات کی ہے ۔ وہ وشاکھاپٹنم سانحہ کے تمام متاثرین کی بہتری کیلئے دعاگو ہیں۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے بھی اس واقعہ میں انسانی جانوں کے اتلاف پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ دہلی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور این ڈی ایم اے کے عہدیداروں نے کہا کہ اس واقعہ میں 11 افراد فوت ہوئے ہیں جبکہ ایک ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف کے ڈائرکٹر ایس این پردھان نے کہا کہ این ڈی آر ایف کا عملہ صورتحال کے بالکل معمول پر آنے تک مقام پر متعین رہے گا ۔ اس دوران چیف منسٹرجگن موہن ریڈی نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس دامودر گوتم سوانگ نے کہا کہ گیس کا اخراج کس طرح ہوا ہے اور پلانٹ کا نیوٹرلائزر کیوں موثر ثابت نہیں ہوا اس سب کی تحقیقات کی جائیں گی ۔ ذرائع نے بتایا کہ حالانکہ گیس کے اخراج پر صبح کے وقت ہی قابو پالیا گیا تھا تاہم اس کے اثرات کئی گھنٹوں بعد تک بھی محسوس کئے گئے ۔ دن نکلنے کے بعد اس سانحہ کی سنگینی کا احساس ہوا ۔ سینکڑوں گاوں والے جن میں اکثریت بچوں کی تھی آنکھوں میں جلن ‘ سانس لینے میں تکلیف اور کھجلی کی شکایت کر رہے تھے ۔ ہر کسی کی اس موقع پر مدد کی گئی ۔ کسی پانی دیا گیا ‘ کسی کو ابتدائی طبی امداد دی گئی ‘ عوام کے چہرے صاف کئے گئے ۔ جو لوگ متاثر ہوئے تھے انہیں آٹوز میں ‘ دو پہئیہ گاڑیوں پر دواخانوں کو منتقل کیا گیا جبکہ سرکاری عملہ اور دوسروں نے بھی ہر ممکنہ طریقہ سے مدد کی کوشش کی ۔ لوگ سڑکوں پر بیہوشی کی حالت میں پڑے ہوئی بھی دکھائی دئے اور ایک دوسرے کی مدد کرتے کئی لوگ دیکھے گئے ۔ گیس کے اخراج سے چرند اور پرند بھی متاثر ہوئے بغیر نہیںرہ سکے ۔ وہ بھی بیہوشی اور مردہ حالت میں دیکھے گئے ۔ ریاستی وزیر صنعت ایم گوتم ریڈی نے کہا کہ ایل جی پالیمرس یونٹ جمعرات کو لاک ڈاون کے بعد کھلنے والی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت گجرات سے فضاء کو صاف کرنے والی ادویات حاصل کر رہی ہے جس کا یہاں چھڑکاو کیا جائیگا ۔ یہ کمپنی جنوبی کوریائی فرم ایل جی کیم کی ملکیت ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ ہندوستانی حکام سے اشتراک میں کام کر رہی ہے ۔

رات دیر گئے گیس کا دوبارہ اخراج
اس دوران رات دیر گئے موصولہ اطلاع میں کہا گیا کہ متاثرہ پلانٹ میں پارک ٹینکر سے بھی گیس کا اخراج ہوا اور فضاء میں کثیف دھواں پھیل گیا ۔ یہ حکام کیلئے اندرون 24 گھنٹے دوہرا جھٹکا ہے ۔اس سے گیس کے اخراج کے اثرات کو قابو کرنے میں مزید مشکل پیش آنے کا اندیشہ ہے ۔ کہا گیا ہے کہ محکمہ فائر کے 50 ارکان عملہ کو اخراج روکنے سرگرم کردیا گیا ہے ۔

وشاکھاپٹنم کے سانحہ پر راجناتھ سنگھ کا اظہار افسوس
نئی دہلی ، 7 مئی ( سیاست ڈاٹ کام) وزیرِ دفاع راجناتھ سنگھ نے آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں گیس رساؤ واقعے میں لوگوں کی موت پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ مسڑ سنگھ نے ٹویٹ کیا ‘‘ وشاکھاپٹنم سے تکلیف دہ خبر آئی ہے ۔ اس دلخراش واقعہ میں وہاں لوگوں کی موت کی وجہ سے بہت دلبرداشتہ ہوں ۔ سوگوار کنبوں سے میری تعزیت۔ میں وشاکھاپٹنم کے عوام کی حفاظت کے لئے دعا کرتا ہوں۔ وشاکھاپٹنم میں جمعرات کی صبح ایک کیمیکل پلانٹ میں زہریلی گیس کے اخراج سے یہاں آٹھ سالہ بچے سمیت کم سے کم پانچ افراد دم گھٹنے کی وجہ سے دم توڑ گئے اور 200 سے زائد افراد کو یہاں کے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے ۔

اے پی سانحہ پر راہول کا اظہار رنج
نئی دہلی، 7مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے آندھراپردیش کے وشاکھا پٹنم میں جمعرات کی صبح ایک فیکٹری سے گیس اخراج کے واقعہ پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے مرنے والوں کے ساتھ گہرے رنج وغم اور متاثرین کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ راہول نے گیس لیک ہونے کے اس واقعہ پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ گیس لیک ہونے کے واقعہ کی خبر سے بہت دکھ ہوا۔ اس واقعہ میں اپنے رشتہ داروں کو کھونے والے لوگوں کے ساتھ میں گہری ہمدردی ظاہر کرتا ہوں۔ واقعہ میں زخمی ہوئے لوگوں کے جلد صحت یاب ہونے کی خواہش ہے ۔انہوں نے علاقہ کے کانگریس کارکنوں اور لیڈروں سے اس واقعہ میں متاثرہ لوگوں کو تمام ضروری مدد فراہم کرنے کی درخواست کی۔