تلنگانہ کے تمام پراجکٹس کانگریس کی دین، بی آر ایس قائدین بدعنوانیوں میں ملوث، بھوپال پلی میں ریونت ریڈی کی پدیاترا و جلسہ عام
حیدرآباد۔/28 فروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے کانگریس کارکنوں اور حامیوں کو مشورہ دیا کہ وہ برسراقتدار بی آر ایس کی دھمکیوں اور حملوں سے خوفزدہ نہ ہوں کیونکہ 10 ماہ بعد تلنگانہ میں کانگریس کا اقتدار ہوگا اور ہر کسی کیلئے خوشحالی اور ترقی کے نئے دورکا آغاز ہوگا۔ ریونت ریڈی نے ہاتھ سے ہاتھ جوڑو پدیاترا کے 16 ویں دن آج بھوپال پلی اسمبلی حلقہ کا احاطہ کیا۔ ریونت ریڈی کے دورہ کے موقع پر بی آر ایس اور کانگریس کارکنوں کے درمیان کشیدگی دیکھی گئی۔ پولیس کی مدد سے کانگریس پارٹی کے بیانرس اور فلیکسیز نکال دیئے گئے جس پر کانگریس کارکنوں نے زبردست احتجاج کیا۔ پولیس کی جانب سے کانگریس کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کرنے پر سخت انتباہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آنے کے بعد بی آر ایس حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والے عہدیداروں سے نمٹنا اچھی طرح جانتی ہے۔ ریونت ریڈی نے صبح 7 بجے سنگارینی کالریز کے ملازمین سے ملاقات کی اور مرکز کی جانب سے سنگارینی کالریز کو خانگیانے کی کوششوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ورکرس نے سنگارینی کالریز کو منافع بخش ادارہ میں تبدیل کیا ہے۔ ریونت ریڈی نے لنچ کے وقفہ سے قبل پارٹی کے اہم قائدین کے ساتھ ضلع کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے امبیڈکر چوراہا بھوپال پلی میں جلسہ عام سے خطاب کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ ریونت ریڈی نے کے ٹی راما راؤ کی جانب سے کانگریس پر تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی نے تلنگانہ میں کئی پراجکٹس تعمیر کئے ہیں۔ کانگریس سے یہ سوال کرنا کہ اس نے تلنگانہ کیلئے کیا کیا ہے انتہائی احمقانہ ہے۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں جو کچھ بھی پراجکٹس اور ترقیاتی کام ہیں وہ تمام کانگریس دور حکومت کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی اور قائدین بدعنوانیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناگرجنا ساگر، سری سیلم، کلواکرتی، بیما، نٹم پاڈو اور دیگر پراجکٹس کانگریس دور حکومت میں تعمیر کئے گئے۔ میٹرو ریل، راجیو گاندھی انٹر نیشنل ایرپورٹ، ہائی ٹیک سٹی، شلپا رامم، قاضی پیٹ اور کاچی گوڑہ ریلوے اسٹیشن تمام کانگریس دور حکومت میں تعمیر کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ جدوجہد میں 1200 نوجوانوں نے اپنی جان کی قربانی دی لیکن ان کے پسماندگان کو حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہیں کی گئی۔ تلنگانہ عوام نے دو مرتبہ بی آر ایس کو اقتدار کا موقع دیا ہے۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ تلنگانہ دینے والی پارٹی کانگریس اور سونیا گاندھی کے ہاتھ مضبوط کریں اور کانگریس کو اقتدار کا ایک موقع دیں۔ بے گھر غریب خاندانوں کو مکانات کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپئے کی امداد دی جائے گی۔ کانگریس حکومت گھریلو پکوان گیس سلینڈر 500 روپئے میں سربراہ کرے گی۔ کسانوں کے 2 لاکھ تک کے قرض معاف کئے جائیں گے اور آروگیہ شری اسکیم کے تحت 5 لاکھ روپئے تک کا علاج مفت کیا جائے گا۔ پدیاترا کے دوران جگہ جگہ ریونت ریڈی کا استقبال کیا گیا۔ غریب خواتین کے گروپ نے ریونت ریڈی کو اپنے مسائل سے واقف کرایا جس پر انہوں نے کانگریس برسراقتدار آنے پر اندراماں ہاوزنگ کے تحت مکانات فراہم کرنے کا تیقن دیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگی اور ورنگل کی سرزمین جدوجہد کی علامت ہے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کا وعدہ دھوکہ میں تبدیل ہوچکا ہے۔ کسانوں کو بہ مشکل 8 گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ وعدوں کی تکمیل میں ناکام حکومت کو بیدخل کرنے کیلئے عوام کو متحد ہونا پڑے گا۔ بی آر ایس حکومت نے دلتوں اور دیگر طبقات کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔ ارکان اسمبلی ڈی سریدھر بابو، سیتکا کے علاوہ انجن کمار یادو اور دیگر قائدین نے مخاطب کیا۔ر