’’وفود آتے جاتے رہیں گے ،صورتحال ٹھیک نہیں ‘‘

   

سرینگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں ملکی و غیر ملکی وفود کے آنے اور جانے کا سلسلہ جاری رہے گا لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہاں صورتحال ٹھیک نہیں ہے ۔بتادیں کہ 22ممالک سے تعلق رکھنے والے سفارتکاروں کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر چہارشنبہ کی صبح سرینگر پہنچ گیا ہے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت کا کشمیر کے سیاسی لیڈروں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کا طرزعمل درست نہیں ہے ۔ان کا الزام ہے کہ حکومت نے کشمیر کے سیاسی لیڈروں کو گھروں میں ہی بند کر دیا ہے ۔موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار چہارشنبہ کے روز شمالی ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقے کے دورے کے موقع پر کیا ہے۔

فوجی جوانوں کے خلاف درج کیس معاملے کو دفنانے کی کوشش ہے : محبوبہ مفتی
سری نگر : پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ تین فوجی جوانوں جنہوں نے شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں مبینہ طور نو سالہ بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی، کے خلاف درج کیا جانے والا کیس معاملے کو دفنانے کی ایک کوشش لگتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ فوجیوں پر چھیڑ چھاڑ سے متعلق سیکشن 354 کے تحت جرم عائد نہیں کیا گیا ہے ۔موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا: ‘بانڈی پورہ میں جن فوجیوں نے پانچ سو روپیے کا نوٹ دکھا کر ایک نو سالہ بچی کو اپنی کار میں لے جانے کی کوشش کی، کے خلاف درج ایف آئی آر میں ان پر چھیڑ چھاڑ سے متعلق سیکشن 354 کے تحت جرم عائد نہیں کیا گیا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایف آئی آر اس معاملے کو دفن کرنے کا ایک معمہ ہے ’۔قبل ازیں منگل کے روز میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ پولیس نے ضلع بانڈی پورہ میں ایک نو سالہ بچی کو مبینہ طور اغوا کرنے کی کوشش کرنے والے تین فوجی جوانوں کے خلاف کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں۔