نئی دہلی: وقف ترمیمی بل پر تشکیل دی گئی جے پی سی کی 28ویں میٹنگ جمعرات کو پارلیمنٹ میں ہوئی۔ اجلاس میں جے پی سی کے تمام ممبران کو 887 صفحات پر مشتمل ایک خفیہ رپورٹ دی گئی۔ اس رپورٹ میں جے پی سی ممبران کی جانب سے اقلیتی وزارت کے عہدیداروں سے اب تک پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیئے گئے ہیں۔ کمیٹی کے ممبران کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات وزارت قانون اور اقلیتی وزارت کے حکام نے مشترکہ طور پر تیار کیے ہیں۔اطلاعات کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے وقف ترمیمی بل کی 44 ترامیم پر اب تک 500 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کر لی ہے۔ امکان ہے کہ کمیٹی کی رپورٹ حتمی شکل اختیار کر لینے کے بعد کچھ مزید صفحات کا اضافہ ہو سکتا ہے۔جے پی سی کی اگلی میٹنگ 11 دسمبر کو بلائی گئی ہے۔ 11 دسمبر کو ہونے والی میٹنگ میں مذہبی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے اراکین کو جے پی سی میں بلایا جائے گا۔ ابھی تک دارالعلوم نے وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق بھی جے پی سی کے سامنے آکر اپنے ارادوں کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔جے پی سی کی تشکیل کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں کمیٹی کے ممبران