عوام کو مشکلات، عدالت سے رجوع ہونے پر غور
حیدرآباد۔20۔اگسٹ(سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ میں چیف اکزیکیٹیو آفیسر کے عہدہ پر حکومت کی جانب سے کسی بھی عہدیدار کے عدم تقرر کے سبب محکمہ اقلیتی بہبود اور حکومت تلنگانہ کوعدالت میں مزید ایک مقدمہ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ محمد اسداللہ کو عہدہ سے ہٹائے جانے کے بعد محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے تاحال کسی بھی عہدیدار کو چیف اکزیکیٹیو آفیسر کے عہدہ کی ذمہ داری نہ دیئے جانے کے خلاف وقف بورڈ میں اپنے مسائل کے سلسلہ میں چکر کاٹ رہے متاثرین کی جانب سے عدالت میں درخواست داخل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود میں موجود بعض عہدیدار سی ای او کے عہدہ پر تقررات کے احکامات کی اجرائی میں تاخیر کے ذریعہ محمد اسد اللہ کے عدالت میں جاری مقدمہ کے فیصلہ کا انتظار کر رہے ہیں اور اعلیٰ عہدیداروں کو گمراہ کرتے ہوئے چیف اکزیکیٹیو آفیسر تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے عہدہ پر تقررات کے احکامات کی اجرائی میں تاخیر کی جارہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت نے محترمہ یاسمین باشاہ آئی اے ایس ڈائریکٹر ہارٹیکلچرکو سی ای او کے عہدہ کی اضافی ذمہ داری تفویض کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے لیکن ذرائع کے مطابق وہ اس عہدہ کی ذمہ داری قبول کرنے کے لئے آمادہ نہیں تھیں مگر بات چیت کے بعد کچھ وقت کے لئے وہ اس عہدہ کی ذمہ داری قبول کرنے کے لئے آمادہ ہوچکی ہیں لیکن اس سلسلہ میں ابھی احکامات جاری نہیں کئے گئے جبکہ صدرنشین و اراکین وقف بورڈ نے حکومت کو روزمرہ کے امور کی نگرانی اور انجام دہی کے لئے عارضی طورپر بورڈ کے ہی کسی عہدیدار کو زائد ذمہ داری دیئے جانے کی سفارش کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود اس سلسلہ میں بھی کوئی احکامات جاری نہیں کئے گئے ۔ جس کے نتیجہ میں گذشتہ ایک ہفتہ سے سی ای او وقف بورڈ کا عہدہ مخلوعہ ہے۔3