وقف بورڈ کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ 2000 خاندانوں کو امدادی پیاکیج

   

منگل سے تقسیم کا آغاز، صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کی کامیاب مساعی

حیدرآباد۔تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے گریٹر حیدرآباد کے سیلاب سے متاثرہ 2000 سے زائد خاندانوں میں منگل سے امدادی پیاکیج کی تقسیم کا آغاز ہوگا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بارش کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کے بعد خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے وقف بورڈ سے 20 لاکھ روپئے کی امداد کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے وقف بورڈ کے عہدیداروں کے ذریعہ متاثرہ علاقوں میں عوام کی ضرورتوں کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیاگیا کہ غذائی اجناس کے علاوہ بیڈ شیٹ اور بلانکٹ حوالے کی جائے تاکہ متاثرین فوری طور پر اپنی روز مرہ کی زندگی کا آغاز کرسکیں۔ محمد سلیم نے کورونا لاک ڈاؤن کے دوران بھی وقف بورڈ کے ذریعہ امداد کی تقسیم عمل میں لائی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتداء میں متاثرین کو فولڈنگ بیڈ حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم موجودہ ضرورتوں کے مطابق تقسیم کی جانے والی اشیاء میں تبدیلی کی گئی ہے۔ 20 غذائی اجناس پر مشتمل پیاکٹس کے ساتھ ایک بیڈ شیٹ اور بلانکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ غذائی اجناس میں چاول، دال اور دیگر پکوان کی ضروری اشیاء شامل رہیں گی۔ ایک غذائی پیاکٹ کی مالیت ایک ہزار روپئے تک ہوگی جبکہ بیڈ شیٹ اور بلانکٹ کے بشمول 1500 روپئے سے زائد مالیت کی اشیاء فی خاندان تقسیم کی جائیں گی۔ 2000 سے زائد خاندانوں میں امدادی پیاکیج کی تقسیم کا منصوبہ ہے اور پیاکنگ کا کام شروع ہوچکا ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے معیاری اشیاء کی سربراہی کی ہدایت دی اور وقف بورڈ کے عہدیداروں کی ایک ٹیم مقرر کی ہے جو متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی عوامی نمائندوں کی موجودگی میں امدادی پیاکٹس کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی متاثرین تک امداد کو پہنچانا ان کی اولین ترجیح ہے۔ منشائے وقف کے مطابق ضرورتمند مسلمانوں کی مدد کرنے کے مقصد سے صدرنشین نے ارکان بورڈ سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔