نئی دہلی: 18 ؍ ستمبر ( پریس نوٹ ) ۔ انڈین مسلمس فار سیول رائٹس کے چئیرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے جس میں وزیر داخلہ ایک غیر ذمہ دارانہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ وقف ترمیمی بل 2024 کو وہ ہر قیمت پر پارلیمنٹ سے منظور کرائیں گے۔ وزیر داخلہ کے اس بیان سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک احتجاجی مکتوب کمیٹی کے چیرمین جگدمبیکا پال کو ارسال کیا ہے۔اور اس کی کاپی جوائنٹ کمیٹی کے تمام ارکان کو بھی روانہ کی گئی ہے۔ اس بات کی توقع کے ساتھ کہ چیئرمین اور کمیٹی کے ارکان ہوم منسٹر کے اس بیان پر وضاحت طلب کریں گے، کیونکہ وزیر داخلہ نے پارلیمنٹری کمیٹی کا وقار اور اس کی اہمیت کو گھٹایا ہے۔ محمد ادیب نے کمیٹی کے چیرمین کو روانہ کردہ مکتوب کی کاپی بھی میڈیا کو جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ میں مسلمانوں کے تمام سرکردہ حضرات سے یہ بھی گزارش کرتا ہوں کہ اس پارلیمنٹری کمیٹی کی اورل ایویڈنس ختم ہو گئی ہیں لیکن اب یہ کمیٹی مسلم سرکردہ لیڈروں و رہنماؤں سے اس سلسلے میں ان کی رائے لینے کے لئے مختلف صوبوں اور شہروں میں جائے گی، جن حضرات نے اب تک جے پی سی میں اپنے بیان نہیں دے سکے ہیں ان حضرات سے گزارش ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس کمیٹی کے سامنے پیش ہوں جب وہ آپ کے صوبے میں آئیں اور وہاں یہ بات کمیٹی کے ارکان کے سامنے واضح کر دیں اپنے دلائل کے ساتھ کہ یہ بل ہم کو ایکسیپٹ نہیں ہے۔ لہذا کمیٹی کے ارکان جس صوبے میں بھی جائیں اس صوبے کے ذمہ داروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہر صوبے کے ذمہ دار لوگ اس کمیٹی کے جو آپ کے صوبے یا شہر میں آئے، اپنے احتجاج اپنے اعتراضات کا پوری طریقے سے استعمال کریں اور ان کو واضح کریں کہ ہم اس بل کو کسی بھی قیمت پر پاس نہیں ہونے دیں گے۔محمد ادیب نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ ابھی پارلیمنٹری جوائنٹ کمیٹی کی کاروائی چل رہی ہے اور حکومت کی طرف سے یہ بیان سامنے آنا کہ ہم اس بل کو ہر قیمت پر ایوان سے پاس کریں گے۔ ہندوستان کی پارلیمنٹ کی تاریخ میں ایسا دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔ وزیر داخلہ کا یہ عمل اور بیان واضح طورپر غیر قانونی اور کمیٹی کی اہمیت کو گرانے والا ہے۔