وقف ترمیمی قانون سے دستبرداری کیلئے صدر مجلس علمائے دکن کا مطالبہ

   

علماء و مشائخ کا اہم اجلاس، مسلمانوں میں شعور بیداری کا فیصلہ

حیدرآباد۔یکم؍ ستمبر، ( سیاست نیوز) صدر مجلس علمائے دکن کا اجلاس درگاہ شریف قادری چمن میں منعقد ہوا جس میں اراکین صدر مجلس علمائے دکن و مشائخ عظام ، علمائے کرام اور ماہرین قانون نے شرکت کی۔ صدر مجلس علمائے دکن نے مرکزی حکومت کے وقف ترمیمی قانون 2024 کی مخالفت کی اور کہا کہ مجوزہ قانون شریعت اور پرسنل لاء میں صریح مداخلت اور دستور ہند کے خلاف ہے۔ اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مہم چلائی جائے۔ مرکزی حکومت سے بل سے دستبرداری کی مانگ کی گئی۔ ماہرین قانون نے بل کے نقصانات اور وقف جائیدادوں پر منفی اثرات سے واقف کرایا اور تفصیلات کو عوام تک پہنچانے کی تجویز پیش کی۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ بل کے خلاف اپنی رائے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تک پہنچائیں۔ اجلاس میں مولانا مفتی خلیل احمد شیخ و امیر جامعہ نظامیہ، مولانا سید حسن ابراہیم حسینی قادری سجاد پاشاہ معتمد صدر مجلس علمائے دکن، مولانا سید شاہ محمود بادشاہ قادری زرین کلاہ، مولاناسید محمود صفی اللہ قادری وقار پاشاہ، مولانا سید محمد اولیاء حسینی قادری مرتضیٰ پاشاہ، مولانا سید ظہیر الدین علی صوفی، مولانا مفتی سید صغیر احمد نقشبندی، مولانا سید فراست علی شطاری، مولانا غلام محمد یحییٰ ناصر پاشاہ، مولانا سید شیخن احمد شطاری، مولانا وصی اللہ قادری، جناب منیر الدین احمد مختار، جناب محمد عبدالمقیت قریشی ایڈوکیٹ، مولانا سید بندگی پاشاہ، جناب اسمعیل قریشی ایڈوکیٹ اور دوسروں نے شرکت کی۔1