وندے بھارت مشن کے نئے شیڈول کا اعلان کرنا چاہئے

   

ریاض (کے این واصف)سعودی عرب کی جانب سے فضائی سفر پر سے جزوی پابندی ہٹائی جانے کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں پھنسے اقامہ ہولڈرز کی بڑی تعداد مملکت واپس آنے کے خواہشمند ہے، لیکن محدود پروازوں کے باعث مسافروں کو ٹکٹوں کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے۔ اس دوران بہت سے خارجی باشندوں کے اقامے
(Work Permit)
مدت بھی ختم ہورہی ہے۔ یہ لوگ ایک عرصہ بغیر کسی آمدنی کے وطن میں رہنے کی وجہ سے نہ صرف قلاش بلکہ مقروض بھی ہوگئے ہیں۔ وطن میں ان کا مزید گزار دوبھر ہوگیا ہے۔ دوسری طرف وہ لوگ جو یہاں ملازمتوں سے فارغ کردیئے گئے ہیں، ان کی وطن واپسی ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ یہ باشندے جنہیں اپنی ملازمت ختم ہونے پر اختتام ملازمت حقوق کی رقم حاصل ہوئی تھی۔ وہ وطن واپسی کے انتظار میں ختم ہورہی ہے، نیز ایسے بہت سے غیرملکی ہیں جنہیں ان کی کمپنیوں کے حالات کے خراب ہونے کی وجہ بتاکر ان کے حقوق بھی ادا نہیں کئے۔ ایسے بے روزگار افراد کی بھی ایک بڑی تعداد ہے۔ جن کا یہاں رہ پانا دشوار ہوگیا ہے۔ تیسرے وہ غیرملکی جن کی حیثیت یہاں کس وجہ سے غیرقانونی ہوگئی ہے یا جن کے کفیلوں نے انہیں ھروب (مفرور) میں درج کروا دیا ہے۔ ایسے غیرملکیوں کی بھی ایک بہت بڑی تعداد ہے۔ ان میں بڑی تعداد ہندوستانی باشندوں کی بھی ہے۔ واپسی کا انتظام ہونا ہے، جن کی وطن واپسی کیلئے حکومت سعودی عرب اور سعودی ایرلائن سے تعاون حاصل کرکے ان کی واپسی کا بندوبست کیا جارہا ہے۔ ضرورت اس بات ہے کہ وندے بھارت مشن کے تحت چلنے والی پروازوں کا سلسلہ جاری رہے تاکہ وطن واپسی کے خواہش مند ہندوستانیوں کی واپسی ممکن ہے، لیکن ایک عرصے سے وندے بھارت مشن کے نئے شیڈیول کا اعلان بھی نہیں ہوا ہے۔ اس پر حکومت ہند کو توجہ دینی چاہئے۔