ترنمول کا بڑا الزام، پہلے مرحلے کی رائے دہی مغربی بنگال میں 82 فیصد ، آسام میں 75فیصد پولنگ
نئی دہلی / کولکتہ:اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی رائے دہی کا آج مغربی بنگال اور آسام میں عمل میں آیا ۔ شام 6 بجے تک مغربی بنگال میں 82 فیصد اور آسام میں 75 فیصد پولنگ ہوئی ۔ آسام میں 47 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے جب کہ مغربی بنگال میں 30 حلقوں میں رائے دہی ہوئی ۔ مغربی بنگال میں پہلے مرحلہ کی ووٹنگ ہوئی ہے اور ابھی سے طرح طرح کی خبریں سامنے آنے لگی ہیں۔ ترنمول کانگریس نے بنگال کے چیف الیکشن آفیسر کو ٹیگ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں کانتھی جنوب اسمبلی حلقہ کے کئی ووٹروں کی سنگین شکایت کا تذکرہ کیا ہے۔ ترنمول یوتھ کانگریس کے قومی نائب صدر سوہم چکربرتی کے ذریعہ پوسٹ کردہ ٹوئٹ کے مطابق کئی ووٹروں نے شکایت کی ہے کہ وہ ووٹ تو ترنمول کو دے رہے ہیں لیکن وی وی پیٹ دکھا رہا ہے کہ ووٹ بی جے پی کو جا رہا ہے۔ اس ٹوئٹ کو ترنمول کانگریس کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے بھی بھی ری ٹوئٹ کیا گیا ہے۔اس طرح کی شکایتوں کے بعد ترنمول کانگریس سرگرم ہو گئی ہے اور پارٹی نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے۔ ترنمول نے شمالی میدنی پور واقع بھگوان پور اسمبلی حلقہ کے بوتھ نمبر 205 اور 205اے پر پارٹی کارکنان کو دھمکائے جانے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں ترنمول نے میدنی پور کے بوتھ نمبر 108 پر امیدوواروں کے لیے ڈمی اسکرال کی اجازت نہیں دیئے جانے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ ٹی ایم سی لیڈروں نے اس سلسلے میں انتخابی کمیشن کے افسران سے مل کر کئی مقامات پر گڑبڑی کی شکایت کی ہے۔دوسری طرف راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ بی جے پی مغربی بنگال میں پیسے اور دھوکہ دہی سے اقتدار ہتھیانا چاہتی ہے، لیکن وہاں عوام اس کا مناسب جواب دیں گے۔ گہلوت نے آج سوشل میڈیا کے ذریعے یہ اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی بغیر اصول کے اپنی سیاست کے تحت دھوکہ دہی کرکے اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے مغربی بنگال میں بہت پیسہ لگا رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مغربی بنگال کے عوام الیکشن میں بی جے پی کو مناسب جواب دے کر اسے اقتدار سے باز رکھیں گے۔‘‘