ووٹ امانت ہے، تھوڑی سی غفلت مستقبل کو تباہ کردے گی: عامر علی خان

   

مسلمان اب بھی بیدار نہیں ہوئے تو سب کچھ برباد ہو جائے گا، نظام آباد میں اجلاس، مختلف طبقہ کے علماء و دانشوروں کا خطاب

ll 13 مئی کے دن کوئی بہانہ بازی نہ کریں
ll پولنگ بوتھس پہنچیں اور فرقہ پرستوں کو شکست دیں
نظام آباد ۔ 5 مئی ( محمد جاوید علی کی رپورٹ)ملک کے موجودہ حالت میں ووٹ امانت ہے حق رائے دہی دستوری فریضہ ہے تھوڑی سی غفلت اور لاپرواہی مستقبل کے 25 سال کو تباہ وبرباد کردے گی ۔ اس لئے کوئی بہانہ بازی نہ کریں، عوام گھروں سے باہر نکلیں پولنگ بوتھس پہنچ کر فرقہ پرستی کو شکست دیتے ہوئے ووٹ کا استعمال کریں۔ ووٹ کی اہمیت پر شعور بیداری پروگرام کا لمرا گارڈن فنکشن ہال بودھن روڈنظام آباد پر انعقاد کیا گیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست عامر علی خان نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 10 سال سے ملک میں مسلمانوں کے خلاف مختلف اقسام سے پریشان کیا جارہا ہے کبھی لو جہاد ، تشدد جہاد ، ماب لنچنگ ، داڑھی ، ٹوپی ، حجاب ، بیف پر پابندی وغیرہ کے نام سے ہراساں کیا گیا ۔ ملک کی سیاست میں مسلمانوں کو ’’ پنچنگ بیاگ ‘‘ بنادیا گیا ہے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی ہر مسئلہ کو سیاست سے جوڑ کر عوام میں غلط فہمیاں پیدا کررہے ہیں ۔ کانگریس کو ووٹ پر ہندو ئوں کی جائیدادیں حتیٰ کہ خواتین کے منگل سوتر مسلمانوں میں تقسیم کردینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ووٹ کی سیاست اور تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کیلئے جھوٹ کو پروان چڑھا یا جارہا ہے ۔ این آر سی ، سی اے اے کا ڈر و خوف پیدا کیا جارہا ہے ۔ مسلمانوں کو درانداز قرار دیا جارہا ہے ۔ باوجود اس کے مسلمانوں کو ڈرنے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ 2024 ء کے لوک سبھا انتخابات ملک کی تاریخ کے انتہائی اہم انتخابات ہیں دستور ہند کے ملک کے عوام کو ہر پانچ سال میں حکمرانوں کا انتخاب کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ملک میں جملہ 7 مرحلوں میں انتخابات منعقد ہورہے ہیں دو مرحلوں کی رائے دہی کے بعد بی جے پی اور وزیر اعظم بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ۔ 7 ؍ مئی کو تیسرے اور 4مرحلے کی 13؍ مئی کو تلنگانہ میں رائے دہی ہونے والی ہے ان انتخابات میں مسلمان متحدہ طور پر ووٹ دیتے ہوئے سیکولر جماعت کو کامیاب بنائیں اورفرقہ پرستوں کو شکست دیں ۔ اب کی بار 400 پار کا نعرہ دینے والی بی جے پی ملک کے دستور اور تحفظات کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے ہم سب متحدہوکر ان ناپاک عزائم کا خاتمہ کردیں ۔ ملک میں دو طاقتیں مقابلہ میں ہے ایک طاقت آگ لگا رہی ہے دوسری طاقت آگ بجھارہی ہے اب یہ دیکھنا ہے کہ آگ بجھانے کیلئے کس بالٹی سے پانی ڈلا جارہا ہے ۔ یہ بکیٹ لال ، پیلی ، ہری اور کوئی بھی کلر کی ہوسکتی ہے ۔ عامر علی خان نے کہا کہ یہ انتخابات اس لئے بھی اہم ہے کہ 2026 تا 2030 کے دوران لوک سبھا حلقوں کی از سر نو حد بندی ہوگی اگر اب فرقہ پرستوں کو شکست نہیں دیا گیا تو مسلمانوں کے ووٹوں کو تقسیم کرتے ہوئے ان کی سیاسی اہمیت کو گٹھا دیا جائیگا جس کی زندہ مثال آسام ہے ۔ جناب عامر علی خان نے بتایا کہ ملک کی سیاسی فضاء سے پتہ چلتا ہے اب جو وزیر اعظم ہے لوک سبھا انتخابات کے بعد ان کے بجائے کوئی اور وزیر اعظم ہوگا۔ تلنگانہ کے عوام نے تبدیلی کو اہمیت دی ہے اور ملک میں تبدیلی کا آغاز تلنگانہ سے ہونا چاہئے حکومت کی تبدیلی کے بعد عبوری بجٹ میں اقلیتوں کیلئے 2263 کروڑ روپئے مختص مکمل بجٹ میں مزید 1500 تا 1800 کروڑ روپئے کا اضافہ ہوسکتا ہے ماضی کو بھول کر ہمیں حال اور مستقبل کی فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر محمد عبدالعزیز صدر تلنگانہ مومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن اب تک کے الیکشن سے الگ ہے اپنی شناخت، شریعت کو بچانے کیلئے ضروری ہے مسلمان اپنے رائے دہی کے تباسب میں اضافہ کریں ۔ ہمیں ملک اور دستور کی حفاظت کیلئے سیکولر طاقتوں کا انتخاب کرنا ضروری ہے ۔ ووٹ دینا بھی فرض ہے ۔ اس موقع پر مولانا کریم الدین کمال صدر ملت ویلفیر سوسائٹی نظام آباد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ووٹ کی اہمیت اور افادیت کو اسلام نے بتایا ہے اگر اب بھی نیند سے بیدار نہیں ہونگے تو سب کچھ ختم ہوجائیگا۔ ملک میں ماب لنچنگ کے واقعات میں اضافہ ہوگا۔ بستیاں زمین دوز کردی جائیگی تاریخی مساجد کو شہید کردیاگیا شریعت میں مداخلت کی جارہی ہے ہر تنظیم کی ذمہ داری ہے کہ وہ ووٹ کے بارے میں شعوور بیداری کریں ۔ احمد عبدالعظیم جماعت اسلامی نے کہا کہ غفلت اور لاپرواہی گنا ہ ہے اس ماحول میں ووٹ نہ ڈالنا گناہ ہے 10 سال کرب کے ساتھ گذارے ہیں ماب لنچنگ ، بلڈوزر س سے پریشان کیا گیا۔ مولانا عبدالقیوم جنرل سکریٹری جمعیت العلماء ضلع نظام آباد نے کہا کہ اپنا ووٹ ڈالنے کے علاوہ دوسرے کو وو ٹ دینے کی ترغیب دینے کی ضرورت ہے ۔ وجہہ اللہ صدر جمعیت اہلحدیث نے اپنی تقریر میں کہا کہ ملک سنگین حالات سے گذر رہا ہے اور قوم و ملت کو متحدہ طور پر فیصلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقابلہ میں رہنے والے افراد کسی دور میں مخالفت کرنے والے تھے لیکن آج اپنے آپ کو امیدوار کی حیثیت سے پیش کررہے ہیں لہذا سونچ سمجھ کر فیصلہ کریں تو بہتر ہوگا۔ جمعیت اہلحدیث اس خصوص میں رائے دہندوں میں شعور بیداری کو انجام دے رہی ہے ۔اس موقع پر خطیب و امام مسجد اوپر ٹیکڑی حافظ احسان احمد خان نے اپنی تقریر میں جمعیت العلماء کی جانب سے اس خصوص میں بڑے پیمانے پر رائے دہندوں میں شعور بیداری کی جارہی ہے ۔ ڈاکٹر رضی شطاری ایجوکیشن سکریٹری نیشنل ہائی اسکول نظام آباد نے کہا کہ مسلمانوں کے رائے دہی تناسب میںاضافہ وقت کا تقاضہ ہے مہاراشٹرا کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں کی90تا 100 فیصد رائے دہی ہوتی ہے علمائے مشائخین بڑے پیمانے پر شعور بیداری کاکام کررہے ہیں دھوپ کی شدت ہے مگر ووٹ دینا بھی فرض ہے ۔ مولانا حیدر قاسمی امام وخطیب مسجد ظہیر نے کہا کہ یہ وقت ہمارے لئے آزمائش کا وقت ہے ہم ثابت قدمی سے سیکولر طاقتوں کو ووٹ دیں اور فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم کو شکست دیں ۔اس موقع پر ایم این بیگ زاہد نے اپنی تقریر میں کہا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے بھی ووٹروں میں شعور بیداری پروگرام کو بڑے پیمانے پر انجام دیا جارہا ہے اور مسلمانوں کے ووٹ فیصلہ کن ہیں ۔ لہذا مسلمان اس میں کسی قسم کی لاپرواہی نہ برتیں ۔ اس موقع پر مرزا افضل بیگ صدر صدائے اُردو ویلفیر سوسائٹی نظام آباد نے اپنی تقریر میں کہا کہ جبکہ اس اجلاس میں سروں کا سمندر نہیں ہے لیکن یہاں پر موجودہ طبقہ دانشمند اور تمام مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہیں اور ہر شخص اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے جناب عامر علی خان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عامر علی خان تلنگانہ میں فاشش طاقتوں کیخلاف مسلمانوں میں شعور بیداری کرنے میں گذشتہ کئی دنوں سے مصروف ہے اور ان کی یہ محنت کی ستائش کی اور ان کے قومی ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ۔ محمد نصیرا لدین موظف لکچرر و سکریٹری حج سوسائٹی نظام آباد نے اپنی تقریر میں کہا کہ موجودہ حکومتیں جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے ہٹلر نے بھی 100 جھوٹ کو سچ ثابت کیا تھا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگیا تھا ۔مولانا سمیع اللہ صدر ضلع جمعیت العلماء نظام آباد و خطیب و امام مکہ مسجد نے اپنی تقریر مین کہا کہ آزادی کی لڑائی میں ہمارے آبا واجد اد اور اکابرین کی قربانیاں ہے اور ان کی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاتا ۔ اس جلسہ کی کارروائی ڈاکٹر محمد سمیع امان نے چلائی ۔ اس جلسہ کا آغاز مولانا عبدالقدیر حسامی کی قرأت کلام پاک سے شروع کیا گیا۔ریاض ملک و دیگر نے بھی تقریر کیا ۔ اس جلسہ میں سابق صدر عیدگاہ کمیٹی محمد افضل ، حج سوسائٹی کے خازن وسیم احمد ، محمد صابر علی سجادہ نشین درگاہ کوٹ گلی ، دائود قادری صدر صوفی کونسل ، ایم اے واجد صدر جمعیت اہلحدیث ، محمد فیاض الدین صدر سینئر سٹیزن ویلفیر سوسائٹی ، حارث جندانی ، اعجاز اینڈ اعجاز ، اشفاق احمد خان پاپا ایڈیٹر روزنامہ نظام آباد مارننگ ٹائمز، سابق کارپوریٹر محمد احمد ، ایم اے مقیت سابق کارپوریٹر ، انور خان ایڈیٹر ہلچل تلنگانہ ، افسر خان ، محمد مسعود احمد اعجاز کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے ۔ نمائندہ محمد جاوید علی کے شکریہ پر جلسہ اختتام کو پہنچا ۔ اس موقع پر مرزا افضل بیگ تیجان ، محمد سمیع امان ، محمد جاوید علی ، محمد سمیر احمد کے علاوہ بودھن سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی جناب عامر علی خان کی تہنیت پیش کی ۔