حیدرآباد۔ واراناسی میں گیان واپی مسجد میں سروے کے اختتام کے بعد ایک شیولنگ دستیاب ہونے کا مذکورہ درخواست گذار کی جانب سے دعو ی کئے جانے کے بعد اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے کہاکہ وہ شیو لنگ نہیں بلکہ ایک فوارہ ہے۔
گیان واپی مسجد میں ’شیولنگ‘کی دستیابی کے دعویٰ پر اے ائی ایم ائی ایم صدر اویسی نے کہاکہ ”یہ فوارہ ہے‘ شیولنگ نہیں ہے۔ ہر مسجد میں یہ فوارہ ہے۔ کیو ں یہ دعوی عدالت کے کمشنر نہ نہیں اٹھایا؟ اس جگہ کو مہر بند کرنے کے احکامات1991ایکٹ کی خلاف ورزی ہے“۔
1
چونکہ گیان واپی مسجد کاشی وشواناتھ مندر کی ویڈیو گرافی سروے کے عدالتی احکامات کے تیسرے دن پیر کے روز سروے کا اختتام عمل میں آیا‘ اس کیس میں ہندو درخواست گذار سوہن لال آریا نے دعوی کیاہے کہ عمارت کے اندر کمیونٹی کو شیولنگ دستیاب ہوا ہے۔
آریا جو کمیشن کے ساتھ مسجد کے سروے میں موجود تھا‘ نے کہاکہ انہیں ”اہم شواہد“ ملے ہیں۔ایک ایسے وقت میں یہ پیش آیا ہے جب گیان واپی مسجد عمارت میں سروے پر روک لگانے کی مانگ پر مشتمل ایک درخواست کی سپریم کورٹ میں اگلے روز سنوائی عمل میں آنے والی ہے۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی قیادت والی ایک بنچ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست پر 17مئی کے روز سنوائی کرنے والی تھی۔ تاہم تین روز طویل سروے اختتام کوپہنچ گیاہے۔
واراناسی سیول کورٹ کے مطابق مسجد انتظامیہ کی جانب سے اعتراض کے باوجود سروے کیاگیاہے۔ سروے کے اختتام کے بعد ضلع مجسٹریٹ واراناسی کوشال راج شرما نے ”جہاں پر شیولنگ پایاگیا ہے اس علاقے کو مہر بند کرنے کے حکم دیا تاکے لوگ وہاں پر جانے سے روک سکیں۔