ویلپور میں سماجی بائیکاٹ ختم کرنے دونوں فریقین کا فیصلہ

   

مسئلہ کی یکسوئی کیلئے ضلع وقف کمیٹی کا دورہ اور اعلیٰ عہدیداروں سے بات چیت
نظام آباد :28؍ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ضلع نظام آباد آرمور ڈیویژن کے موضع ویلپور میں مسلمانوں کا سماجی بائیکاٹ کو ختم کرتے ہوئے دونوں فریقین نے فیصلہ کیا ۔ واضح رہے کہ قبرستان ، عیدگاہ کی اراضی کے مسئلہ پر دونوں گروپوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوا تھا ۔ قبرستان میں سے سڑک کی تعمیر کیلئے اکثریتی طبقہ کی جانب سے ہٹ دھرمی کی جارہی تھی مسلمان قبروں کو مسمار کرتے ہوئے سڑک کی تعمیر کو نا ممکن قرار دیا تھا جس پر اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی دیہات کی ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی نے مسلمانوں کا سماجی بائیکاٹ کرتے ہوئے ان کے ساتھ بات چیت ، خرید و فروخت و دیگر معاملات کو بند کردیا تھا جس پر مسلم انجمن کمیٹی نے اے سی پی آرمور سے شکایت کی تھی اور نظام آباد مسلم پرسنل لاء کمیٹی نے سماجی بائیکاٹ کے خلاف پولیس کمشنر اور کلکٹر سے تحریری طور پر شکایت کی تھی اور اس خصوص میں وقف بورڈ کی ٹیم نے فوری حرکت میں آتے ہوئے وقف انسپکٹر محمد ساجد علی کے علاوہ او ایس ڈی قاسم ، شجاعت علی ، صدام حسین سرویر کو فوری یہاں پر روانہ کیا تھا انہوں نے آرمور پہنچ کر آرڈی او اور اے سی پی سے ملاقات کی اور تفصیلات حاصل کی ۔ پولیس کی جانب سے ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی پر مقدمہ درج کیا گیا تھا ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے صدر مہی پال و دیگر 16 اراکین پر مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس کی جانب سے اور ریونیو ، کلکٹر کی جانب سے کی گئی کارروائیوں کے بعد ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی نے سماجی بائیکاٹ کو برخواست کردیا آج صبح نظام آباد وقف انسپکٹر ساجد علی ، او ایس ڈی قاسم ، سرویر شجاعت علی اور سجاد اور صدام حسین نے ویلپور کا دورہ کرتے ہوئے موقوفہ اراضی 4 ایکر 12 گنٹہ کا معائنہ کیا ساجد علی نے بتایا کہ موضع ویلپور میں سروے نمبر 1299/1,1299/2,1299/3 پر عیدگاہ قبرستان کی جملہ 4 ایکر اراضی درج وقف ہے ۔

اور اس خصوص میں مکمل طور پر بھی سروے کیا جارہا ہے وقف اراضی ہونے کے باوجود بھی سڑک کی تعمیر اور مندر کو جانے کیلئے سڑک کی تعمیر کے مسئلہ پر جو سماجی بائیکاٹ کیا گیا تھا اس کے بعد وقف بورڈ نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کلکٹر اور آرڈی او ، اے سی پی سے بات چیت کی اور اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے وقف بورڈ کی جانب سے بھی اقدامات کئے گئے ۔ مسلم انجمن کمیٹی ویلپور کے صدر محمد نعیم نے بتایا کہ کل رات دونوں فرقوں کے درمیان ہوئی بات چیت کے بعد مسلمانوں پر سے سوشل بائیکاٹ کو ہٹا دیا گیا اور اس کی یکسوئی کیلئے پولیس اور ریونیو حکام کی جانب سے اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا اور سماجی بائیکاٹ کے برخواست کے بعد دیہات میں مسلمانوں کے ساتھ معاملات کو انجام دیا جارہا ہے ۔