ویڈیو۔ بجرنگ دل کے غنڈوں نے ہندو عورت کے ساتھ سفر کررہے مسلم مرد کی پیٹائی کردی

,

   

شر پسندوں کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیاگیا
بھوپال۔اجمیر جانے والی ایک ٹرین میں ہندو عورت کے ساتھ سفر کرنے والے ایک مرد پر بجرنگ دل کے غنڈوں نے حملہ کردیا ہے۔ مذکورہ مرد پر ”لوجہاد“ کا الزام لگاتے ہوئے ٹرین کے باہر اترنے پر انہیں مجبور کیاگیا۔

انہوں نے اس مرد اور عورت کو اجین میں ریلوے پولیس اسٹیشن لے گئے۔واقعہ کے ویڈیوز میں سے ایک میں تین غنڈے اس شخص کوٹرین سے گھسیٹ کر لاتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک اس شخص کی پیٹائی کرتاہوا بھی دیکھا جارہا ہے۔

پولیس اسٹیشن میں اس مرد او رعورت جو فیملی فرینڈس بھی ہیں ان کے والدین کی آمد تک بیٹھنے پر مجبور کیاہے۔

بعدازاں اس مرد جس کی شناخت آصف شیخ کے طور پر ہوئی ہے‘ جو پیشہ سے ایک الکٹرک دکان چلاتے ہیں اور عورت جو کہ ایک اسکول ٹیچر ہے بیانات قلمبندکروانے کے بعد جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

شر پسند عناصر پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیاگیاہے۔مذکورہ پولیس جوانوں نے کہاکہ ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے کیونکہ واقعہ کے متعلق کسی نے بھی کوئی شکایت درج نہیں کرائی ہے۔

انڈین ایکسپریس نے خبر کے مطابق مالوا پرنت کے وی ایچ پی پرچار پرمکھ چندراؤت نے کہا ہے کہ بجرنگ دل کارکنان نے قابل یقین ذرائع سے ملی جانکاری کی بنیاد پر یہ کاروائی کی ہے۔

لوجہاد
پچھلے کچھ ماہ سے لوجہاد ایک اہم موضوع بنا ہوا ہے یہاں تک کہ بعض ریاستوں نے اس کے خلاف قانون بھی تشکیل دیاہے۔ بجرنگ دل غنڈوں نے پچھلے ماہ بہار میں ’لوجہاد‘ کے خلاف ایک تحریک شروع کرنے کی دھمکی اس وقت دی تھی جب دربھنگا سے تعلق رکھنے والی دو چچازاد بہنوں نے مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کے فرار ہوکر کلکتہ کی ایک مسجد میں شادی کرلی تھی۔

بجرنگ دل دربھنگا ضلع صدر آنند پرکاش مادھوکر نے کہا کہ”اس طرح کے واقعات کا ملک میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہمیں اس کے خلاف سخت قانون کی ضرورت ہے۔

لوجہاد کے جھانسے میں دیگر کمیونٹی کے نوجوان جان بوجھ کر ہندو لڑکیوں کے ساتھ امور میں ملوث ہورہے ہیں‘ شادی کررہے ہیں اور زبردستی ان کا مذہب تبدیل کرارہے ہیں۔ یہ نوجوان لڑکیاں اس قسم کی حرکتوں کے نتائج سے واقف نہیں ہیں۔

بنیادی طور پر لوجہاد کے پس پردہ سونچ شادی کے بعد ہند و لڑکیوں کو ہراساں کرنا ہے“۔