وائرل ہونے والی ویڈیو میں لڑکی کو پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے پیغمبر اسلام کے خلاف ریمارکس کرنے والی لڑکی کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں لڑکی کو پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
اسد الدین اویسی کا مطالبہ ہے کہ قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی نے کہا کہ جب اے آئی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان اور دیگر نے معاملہ اٹھایا تو لڑکی نے کہا کہ اس نے یہ ریمارکس ایک پاکستانی کے ساتھ بدسلوکی کے بعد کیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مہاراشٹر حکومت پیغمبر کے خلاف تبصرے کے لیے لڑکی کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
وارث پٹھان کہتے ہیں ’’کوئی مسلمان برداشت نہیں کرے گا۔
اس سے قبل وارث پٹھان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لڑکی کے بیانات کی مذمت کی۔
لڑکی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، “اس شخص شرسمیتا19 نے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے ہیں جسے کوئی مسلمان برداشت نہیں کرے گا۔”
مرکزی وزیر داخلہ کے دفتر کو ٹیگ کرتے ہوئے وارث پٹھان نے اس پر نفرت پھیلانے کا الزام لگایا اور لڑکی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔