گاندھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ دیگر ریاستوں کے انتخابات میں ووٹ دینے والے بی جے پی کے بہت سے لیڈر اور کارکن بہار میں بھی ووٹ ڈال رہے ہیں۔
نئی دہلی: یہ دعوی کرتے ہوئے کہ بہار سے “ووٹ چوری” کے ثبوت کو مضبوط کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ اس “جمہوریت کے قتل” کے اصل مجرم چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنر ہیں جو “آئین کے خلاف سب سے بڑی غداری” کر رہے ہیں۔
گاندھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ دیگر ریاستوں کے انتخابات میں ووٹ دینے والے بی جے پی کے بہت سے لیڈر اور کارکن بہار میں بھی ووٹ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو ووٹ کے حق کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی وہ لوگوں کے مستقبل کو “چوری” کرنے میں شراکت دار بن چکے ہیں۔
ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں، گاندھی نے کہا، “میرے نوجوان اور ہندوستان کے جنرل زیڈ دوست، کل، میں نے ثبوت کے ساتھ دکھایا کہ کس طرح ووٹ چوری کے ذریعے ہریانہ میں حکومت کو چرایا گیا، اور پوری ریاست کی رائے عامہ کو چھین لیا گیا۔”
“کچھ دن پہلے، میں نےایس ائی آر کے ذریعے ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے بہار میں ایک ‘ووٹر ادھیکار یاترا’ بھی چلائی تھی۔ آج بہار کے کونے کونے سے آنے والی خبریں اور ویڈیوز ووٹ چوری کے ثبوت کو مزید تقویت دے رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ووٹر لسٹ سے پہلے ہی لاکھوں ووٹرز کے نام نکالے جا چکے ہیں، اور اب لوگوں کو پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔
“یاد رکھیں، ووٹ چوری کے ذریعے بننے والی حکومت کبھی بھی نوجوانوں، جنرل زیڈ اور عام عوام کے مفاد میں کام نہیں کرتی،” کانگریس کے سابق صدر نے کہا۔
’’…آپ کی جمہوریت کے اس قتل کے اصل مجرم ہیں: گیانیش کمار، سکھبیر سنگھ سندھو اور وویک جوشی۔ یہ الیکشن کمیشن کے اعلیٰ عہدیدار ہیں، پھر بھی وہ آئین اور جمہوریت کے خلاف سب سے بڑی غداری کے مرتکب ہیں،‘‘ گاندھی نے الزام لگایا۔
گاندھی نے عوام اور جنرل زیڈ کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ جن لوگوں کو ووٹ کے حق کے تحفظ کی ذمہ داری دی گئی تھی وہ “آپ کا مستقبل چرانے” میں شراکت دار بن گئے ہیں۔
ان کا یہ تبصرہ جمعرات کو پرینکا گاندھی واڈرا کے تبصروں پر آیا، جس میں الزام لگایا گیا کہ این ڈی اے بہار میں اسمبلی انتخابات کو “چوری کرنے کی تیاری” کر رہی ہے، جیسا کہ انہوں نے ہریانہ میں کیا تھا۔
سیتامڑھی، مشرقی چمپارن اور مدھوبنی اضلاع میں یکے بعد دیگرے عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے، کانگریس جنرل سکریٹری نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن (ای سی) ہمارے آئین اور جمہوری حقوق کو کمزور کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ گٹھ جوڑ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح انہوں نے ہریانہ میں پورا الیکشن چرایا، اسی طرح وہ بہار میں 65 لاکھ ووٹوں کو فہرستوں سے ہٹا کر ایسا کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
بدھ کو، راہول گاندھی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ گزشتہ سال ہریانہ اسمبلی انتخابات “چوری” ہوئے تھے۔ انتخابی فہرست کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے دعوی کیا تھا کہ 25 لاکھ اندراجات فرضی تھے اور الیکشن کمیشن نے پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کی۔
جہاں بہار اسمبلی انتخابات کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ جمعرات کو ہوئی تھی، وہیں دوسرا اور آخری مرحلہ 11 نومبر کو ہوگا اور 243 رکنی اسمبلی کے لیے ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔